اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے شیرخوار بچوں کے دودھ کے ڈبے پر ٹیکس مسترد کرتے ہوئے کہا ڈبے پر 18 فیصد سیلز ٹیکس نہ لگایا جائے۔
تفصیلات کے مطابق سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، قائمہ کمیٹی نے شیر خوار بچوں کے دودھ کے ڈبے پر ٹیکس مسترد کردیا۔
کمیٹی نے کہا کہ شیرخوار بچوں کے دودھ کے ڈبے پر 18 فیصد سیلز ٹیکس نہ لگایا جائے اور 18 فیصد سیلز ٹیکس کی تجویز مسترد کی جائے۔
کمیٹی نے اسٹیشنری پر سیلز ٹیکس مسترد کرتے ہوئے کہا اسٹیشنری پر 10 فیصد سیلز ٹیکس نہ لگایا جائے۔
ٹیکس حکام نے بتایا کہ آئی ایم ایف بچوں کےدودھ پر 18 فیصد سیلز ٹیکس اور اسٹیشنری پر بھی 10 فیصد سیلز ٹیکس کا مطالبہ کر رہا ہے۔
حکام کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف 749 اشیا کی ٹیکس چھوٹ ختم کرانا چاہتا ہے، بجٹ میں 337 آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ ختم کررہے ہیں۔
جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سیدھا سیدھا آئی ایم ایف کا بجٹ ہےاور ہربات انہی کی مانی جارہی ہے تو ٹیکس حکام کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف دودھ پر 40 ارب روپے اور اسٹیشنری پر 7 ارب روپے کا ٹیکس لگانا جبکہ 107 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کرانا چاہتا ہے۔