نئی دہلی: بھارتی حکومت نے امتحانات کے دوران نقل اور پرچے آؤٹ کرنے کے واقعات روکنے کیلیے سخت قانون نافذ کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مودی سرکار نے قانون کو رواں سال فروری میں منظور کیا تھا جو آج 22 جون 2024 سے نافذ العمل ہوگیا ہے۔
قانون میں ملوث افراد کیلیے سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں۔ امتحانی پرچے آؤٹ کرنے پر زیادہ سے زیادہ 10 سال قید اور ایک کروڑ (بھارتی روپے) جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
صرف یہی نہیں، اگر کوئی تعلیمی ادارہ اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا تو نہ صرف اس کے اثاثے ضبط کیے جائیں گے بلکہ اس سے امتحان کے اخراجات بھی وصول کیے جائیں گے۔
قانون کے مطابق امتحانی مرکز میں کوئی طالب علم نقل کرتے ہوئے پکڑا گیا تو اس کے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
اینٹی پیپر لیک نامی قانون میں امتحانی پرچے کے سوالات یا جوابات کو آؤٹ کرنا، امتحان میں کسی طالب علم کی مدد کرنا، ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا اور امیدوار کی جگہ کسی اور شخص کا امتحان میں حصہ لینے والوں کیلیے سزائیں مقرر کی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت میں نیٹ یو جی اور یو جی سی نیٹ کے امتحانات جاری ہیں جس میں لاکھوں امیدوار حصہ لے رہے ہیں، تاہم پچھلے دنوں امتحان شروع ہونے سے قبل پرچے آؤٹ ہونے کے واقعات سامنے آئے جس کے بعد مذکورہ قانون کے نفاذ کو ناگزیر سمجھا گیا۔