اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ملکی استحکام کے خلاف زہر آلود باتیں کرنے سے بڑا کوئی جرم نہیں، یقینی بنائیں گے کہ غلط معلومات سچائی کو نہ چھپائے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دورہ چین کے دوران دشمنوں نے غلیظ مہم چلائی، ڈی جی آئی ایس پی آر اور آئی ایس آئی کا شکر گزار ہوں انہوں نے مل کر اس پروپیگنڈے کو شکست دی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمنوں نے سوشل اسپیس کوزہرآلودکر رکھا ہے، ہمیں ایسے قوانین بنانے ہوں گے جو نفرت کی زبان کوختم کرسکیں اور یقینی بنائیں گے کہ غلط معلومات اورجھوٹ سچائی کو نہ چھپاسکے، اظہار رائے کا غلط استعمال اورآئین کی دھجیاں اڑانے سے بڑاکوئی جرم نہیں ہوسکتا، ایسے قوانین بنانے ہوں گے جو نفرت اورتقسیم کے بیانیے ختم کرسکیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ تمام ریاستی اداروں کامشترکہ فرض ہے، قومی سلامتی کا مسئلہ کافی عرصے سے نظرانداز ہوتا رہا ہے، پاکستان کو مختلف حوالوں سے دہشت گردی کا سامنا ہے۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج کی قربانیاں بے مثال ہیں لیکن سیکیورٹی کے معاملات کو ریاست کے صرف ایک ادارے پر چھوڑ دینا خطرناک روش ہے، گزشتہ سالوں میں حکومتیں دہشت گردی کےحوالے سے بری الذمہ رہیں، گزشتہ ڈھائی دہائیوں سے دہشت گردی کے مسئلے نے سر اٹھایا، انسداد دہشت گردی کے لیے اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افواج دہشتگردی کیخلاف جو جنگ کر رہی ہے اس کے اخراجات وفاق اٹھاتا ہے، حکومت کی آوازکو مضبوط بنانے کیلئے قوانین بنائیں گے، دہشتگردی کیخلاف فوج کی ضروریات پوری کرنے میں کوئی کثر نہیں اٹھا رکھیں گے۔