ٹی 20 ورلڈ کپ میں بدترین کارکردگی کے بعد قومی ٹیم سے متعلق نئے نئے انکشافات سامنے آ رہے ہیں ایسا ہی ایک انکشاف فاسٹ بولر محمد عامر کے حوالے سے سامنے آیا ہے۔
پاکستان کے سینیئر بولر محمد عامر جو انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لینے پر چار سال بعد قومی ٹیم میں واپس آئے تھے لیکن جن امیدوں کے ساتھ انہیں ٹیم میں واپس لایا گیا تھا وہ اس پر پورا نہ اتر سکے۔
محمد عامر کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ ٹی 20 ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے سینیئر فاسٹ بولر اپنا ذاتی ٹرینر ساتھ لے کر امریکا گئے تھے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی کی جانب سے مقرر کردہ غیر ملکی ٹرینر کی موجودگی میں محمد عامر ذاتی ٹرینر کے ساتھ ٹریننگ کرتے تھے اور یہ ٹرینر نہ صرف ورلڈ کپ بلکہ اس سے قبل دورہ آئرلینڈ اور انگلینڈ میں بھی ان کے ساتھ تھا۔
بتایا جا رہا ہے کہ محمد عامر نے اس کے لیے پی سی بی سے خصوصی اجازت لی تھی اور ٹرینر کے اخراجات وہ خود ادا کرتے تھے، لیکن اس کے انتظامات پی سی بی نے کئے تھے۔
ایسا پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کوئی کرکٹر اپنے ساتھ ذاتی ٹرینر کو لے کر غیر ملکی دورے یا آئی سی سی میگا ایونٹ میں گیا ہو اور پی سی بی کے ٹرینرز کو نظر انداز کر کے ذاتی ٹرینر کے ساتھ میچز کی ٹریننگ کی ہو۔
واضح رہے کہ پاکستان نے ورلڈ کپ میں اپنی مہم کا آْغاز نو آموز میزبان ملک امریکا کے خلاف شکست کے ساتھ کیا تھا جس میں محمد عامر نے سپر اوور میں 18 رنز دیے تھے جو اس میچ میں ہار کی بڑی وجہ بھی بنے۔
دوسری طرف میگا ایونٹ میں کھلاڑیوں اور سپورٹنگ اسٹاف کے ساتھ 26 سے 28 افراد پر مشتمل گروپ کرکٹرز کی بیگمات، بچوں اور اہل خانہ کا تھا۔
محمد عامر، محمد رضوان، فخر زمان، عماد وسیم، حارث رؤف اور وہاب ریاض کی بیگمات اور بچے ٹیم کے ساتھ سفر کرتے رہے جب کہ کپتان بابراعظم کے والد اور بھائی بھی ورلڈ کپ کے دوران ٹیم کے ساتھ رہے۔