اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اگر جیل سے باہر آ بھی گئے تو کوئی ایسا طوفان نہیں آئے گا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف کیس نیا بھی بن سکتا ہے اور تلاش بھی کیا جا سکتا ہے لیکن زیادہ یہ کوشش ہوگی کہ بانی پی ٹی آئی مہمان رہیں تو ملک کیلیے اچھا ہوگا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی باہر بھی آ جائیں تو بھی کچھ نہیں ہوگا، سابق وزیر اعظم نے ہر قیمت پر افراتفری پھیلانی تو ہمارا رویہ ایسا ہی ہوگا، ان کا افراتفری اور انتشار کے علاوہ کوئی پیغام ہی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں آر ٹی ایس نہ بٹھایا جاتا تو فارم 47 کا مرحلہ ہی نہیں آتا، بانی پی ٹی آئی نے قوم کے ساتھ ڈرامہ کیا ہے، وہ اس کیٹگری میں ہے جو پھونک مار کر کینسر کا علاج کرتا تھا، اس نے کہا کہ امریکا نے حکومت گرائی اور سائفر جیسے ڈرامے کیے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں ہر دور میں کچھ لوگ کھڑے رہتے ہیں، عدلیہ کو اپنے انصاف کے بیانیے پر بالکل کھڑا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کے چانسز ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کو کوئی جج ضمانت دے دے گا۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ایمان کی حد تک سمجھتے ہیں کہ ہم بانی پی ٹی آئی کے خلاف کھڑے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کو تو بانی پی ٹی آئی نے کہا ساتھ دو تاکہ اپوزیشن کو ختم کروں، اسٹیبلشمنٹ سے بانی پی ٹی آئی کی اپنی لڑائی ہے ہماری نہیں۔
وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ آئین و قانون کے مطابق دیکھا جائے تو مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو نہیں ملنی چاہئیں، مخصوص نشستیں خالی بھی نہیں رکھی جا سکتیں پارلیمان کی جماعتوں کو ملنی چاہئیں، الیکشن ٹریبونلز سے فیصلہ خلاف آتا ہے تو ان حلقوں میں دوبارہ الیکشن کروا دیں گے۔