کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے کہا ہے کہ زائد ہلاکتیں ہیٹ اسٹروک سے نہیں ہوئیں، 2 دن میں ہیٹ اسٹروک سے 10 افراد کا انتقال ہوا۔
تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ فلاحی سمیت کوئی ادارہ موجودہ صورتحال میں ازخود اموات کا ڈیٹا جاری نہ کرے، شہر میں زائد انتقال کے حوالے سے جو اعداد و شمار ہیں وہ درست نہیں، بتائے جانے والے اعداد و شمار کی کسی ذرائع سے تصدیق نہیں ہوئی۔
سید حسن نقوی حکومت اور انتظامیہ سے پہلے اموات کی تصدیق کی جائے، کراچی انتظامیہ ہیٹ ویو سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ہنگامی اقدامات کررہی ہے۔
کمشنرکراچی نے کہا کہ شہر میں انتقال کر نے والوں کی شرح نارمل سے کچھ بڑھی ہے، ہم نے ڈیٹا جمع کرنے کے لیے تمام ممکنہ ذرائع اختیار کیے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ قبرستانوں کا ڈیٹا حاصل کرنے کیلئے بلدیہ عظمیٰ اور سرد خانوں سے بھی رابطہ کیا، سندھ میں ہیٹ ویو سے 17 سے زائد افراد متاثر ہوئے،
کمشنرکراچی نے کہا کہ کے الیکٹرک کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہیٹ ویو میں لوڈ شیڈنگ سے گریز کرے، ہیٹ ویو کا دورانیہ عموماً 2 یا 3 روز ہوتا ہے، کے الیکٹرک کیساتھ اجلاس کیا جائے گا۔
سید حسن نقوی نے کہا کہ رات 12 سے صبح 6 بجے تک بلا تعطل بجلی فراہمی کے اقدامات کیے جائیں، شہریوں کو ہیٹ اسٹروک سے محفوظ رکھنے کیلئے 124 ہیٹ ویو مراکز قائم کیے ہیں۔