بدھ, فروری 26, 2025
اشتہار

نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں، تحریری فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے نکاح کیس کے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ دونوں ملزمان کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں۔

تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کی نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواست مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا۔

تفصیلی فیصلہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے جاری کیا، تحریری فیصلہ 10 صفحات پر مشتمل ہیں۔

مزید پڑھیں : نکاح کیس : بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواست مسترد

تحریری فیصلے میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ دونوں ملزمان کے پاس سزا معطلی کا کوئی جواز موجود نہیں۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ بشریٰ بی بی کا خاتون ہوناسزامعطلی اور ضمانت پررہائی کاجوازنہیں، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں مسترد کی جاتی ہیں۔

ایڈیشنل سیشن جج محمدافضل مجوکا نے سزا معطلی پر 25 جون کو محفوظ فیصلہ کیا تھا۔

س سے قبل کیس کی سماعت سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے بھی کی تھی تاہم عدم اعتماد کی بنیاد اور جج کی درخواست پرہائیکورٹ نے کیس جج افضل مجوکا کو ٹرانسفرکردیاتھا۔

پچیس نومبر 2023 کو خاورمانیکا نے سول جج قدرت اللہ کی عدالت میں پینل کوڈ کے سیکشن چونتیس،چا رسو چھیانوےاورچار سو چھیانوے بی کے تحت کیس کیا تھا۔

کیس کی سماعتوں کے بعد سولہ جنوری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی پرفردجرم عائد کی گئی۔

بعد ازاں دو فروری کو اڈیالہ جیل میں چودہ گھنٹے طویل سماعت کےبعد ٹرائل کورٹ نے فیصلہ محفوظ کیا اور تین فروری کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سات سات سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

سینئر سول جج قدرت اللہ نے بانی پی ٹی آئی اوربشریٰ بی بی کو قید کی سزا سنائی تھی۔

اہم ترین

مزید خبریں