ہفتہ, اکتوبر 5, 2024
اشتہار

ذیابیطس کے مریضوں کیلئے کون سی کھجور فائدہ مند ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

کھجور غذائیت سے بھرپور اور صحت سب سے بہترین پھل ہے، خاص طور پر بھیگی کھجور ذیابیطس کے مریضوں کیلئے انتہائی مفید ہے۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کھجور کا باقاعدگی سے استعمال ہڈیوں کو مظبوطی اور جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے۔

کھجور کا ذائقہ بے حد مزیدار ہوتا ہے، اس میں کیلوریز کی مقدار بھی دوسرے خشک میوہ جات جیسے کشمش اور انجیر کی طرح ہے۔ اس میں ریشہ، پروٹین، پوٹاشیم، میگنیشیم، آئرن اور وٹامن بی سکس کی بھرپور مقدار موجود ہے۔

- Advertisement -

بہت سے لوگ زیادہ تر خشک کھجور کھانا پسند کرتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ بھیگی ہوئی کھجور ہماری صحت کے لیے زیادہ فائدہ بخش ہے تو کیا آپ کا ردعمل کیا ہوگا؟

ویسے تو خشک میوہ جات کو بھگو کر کھانا زمانہ قدیم سے رائج ہے، زیادہ تر خشک میوے اور دالیں پانی میں بھگو کر ہی کھائی جاتی ہیں۔ خشک میوہ جات میں آکسالیٹ، ٹینن، سیپونن، الکلائیڈز اور سائینائیڈ جیسے غذائیت سے بھرپور عناصر پائے جاتے ہیں جو کہ جسم میں معدنیات کی دستیابی پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

کھجور

کھجور کو بھگونے سے اس میں سے ٹیننز اور دیگر منفی مرکبات خارج ہوتے ہیں، جس سے ہمارے لیے اس سے فائدہ مند وٹامنز اور معدنیات کو جذب کرنا آسان ہو جاتا ہے، مزید یہ کہ یہ نرم ہونے کی وجہ سے ہضم ہونے میں آسان ہوجاتی ہے۔

کھجور کو بھگو کرکھانا :

بھیگی کھجوریں غذائی ریشہ کا بہترین ذریعہ ہیں، یہ ہمارے نظام انہضام کو نہ صرف مضبوط کرتی ہے بلکہ اسے ہضم کرنے کیلئے معدے پر زور نہیں پڑتا۔

اس کے علاوہ یہ آنتوں کو بھی صحت مند رکھتی ہے، ہائی فائبر بھوک اور پیٹ بھرنے کا احساس فراہم کرتا ہے ،ڈائٹ کے دوران بھوک پر کنڑول رکھتا ہے۔

توانائی میں اضافہ :

آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ کھجور چینی اور کاربوہائیڈریٹس کا قدرتی ذریعہ ہے۔ کاربوہائیڈریٹس توانائی کی سطح کو بڑھاتے ہیں، اس لیے اسے صبح کے اوقات میں کھایا جائے تو یہ ایک بہترین ناشتہ بن جاتا ہے۔

ہڈیوں کی مظبوطی کے لئے :

کھجور میں کیلشیم، میگنیشیم اور فاسفورس جیسے معدنیات سے بھرپور ہوتے ہیں جو کہ مضبوط اور صحت مند ہڈیوں کے لیے ضروری ہیں۔

ذیابیطس کے مریضوں بہترین :

کھجور میں انسولین کی پیداوار بڑھانے کی صلاحیت ہوتی ہے، اس کے ساتھ آنتوں سے گلوکوز کے جذب ہونے کی شرح کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

ایسی صورت حال میں یہ ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں کافی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔ گلوکوز کے جذب میں کمی خون میں گلوکوز کی سطح کو بنیادی طور پر کم کرتی ہے جو کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں