لاہور کے علاقے ڈیفنس بی میں میاں اور بیوی نے مل کر 13 سالہ گھریلو ملازمہ تحریم کو برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنا دیا۔
کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد کا واقعہ سامنے آنے کے بعد پولیس نے پولیس نے تحریم کی والدہ کی مدعیت میں پرچہ کاٹا اور ملزم حسام کو گرفتار کر لیا۔
پولیس نے بتایا کہ حسام کی بیوی کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان چوری کے شبے میں تحریم کو برہنہ کر کے تشدد کرتے رہے، بچی کے ہاتھ اور ناک کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔
پولیس نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کو طبی معائنے کے بعد والدہ کے حوالے کر دیا گیا۔ ایس پی کینٹ کا کہنا ہے کہ تشدد کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
رواں سال اپریل میں لاہور کے علاقے ملت پارک میں 9 سالہ گھریلو ملازمہ پُراسرار طور پر جھلس کر جاں بحق ہوگئی تھی۔ 9 سالہ زینب سلمان نامی شخص کے گھر چند ماہ سے ملازمت کر رہی تھی۔
پولیس نے سلمان کو گرفتار کیا تھا۔ ملزم نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا تھا کہ گھریلو ملازمہ گزشتہ روز کچن میں سلنڈر پھٹنے سے جھلسی تھی جسے ابتدائی طبی امداد گھر میں ہی دی جاتی رہی، حالت زیادہ بگڑنے پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
ملزم نے زینب کے گھر والوں کو جھلسنے کی اطلاع نہیں دی تھی۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے قصور میں زینب کے ورثا سے رابطہ کیا تھا جبکہ ورثا کی درخواست پر تھانہ ملت پارک میں مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا۔