جمعہ, اکتوبر 18, 2024
اشتہار

سانحہ 9 مئی کی منصوبہ بندی کہاں ہوئی؟ 2 سرکاری گواہوں کا اہم بیان سامنے آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : سانحہ 9 مئی کی منصوبہ بندی کے حوالے سے 2 گواہوں کے بیان سامنے آگئے، 7 مئی کو شام 5 بجے زمان پارک میں میٹنگ ہوئی، جس میں فیصلہ ہوا بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری پر فوجی تنصیبات ،سرکاری عمارتوں پرحملہ کرکے دباؤ ڈالا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابنق بانی پی ٹی آئی کی سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں ضمانتیں خارج کرنے کا تحریری حکم جاری کردیا گیا۔

لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج خالد ارشد نے 4صفحات پرمشتمل فیصلہ جاری کیا ، جس میں کہا گیا کہ 2 سرکاری گواہوں نے بیان دیا کہ 7 مئی کو شام 5 بجے زمان پارک میٹنگ ہوئی، میٹنگ میں پی ٹی آئی لیڈرشپ کے 15لوگ موجود تھے، میٹنگ میں بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کواسلام آباد ہائیکورٹ میں گرفتاری کا خدشہ ظاہرکیا۔

- Advertisement -

گواہان کا کہنا تھا کہ میٹنگ میں ہدایات دی گئیں گرفتاری ہوئی تو یاسمین راشد کی قیادت میں ورکزکواکٹھا کریں اور میٹنگ میں فیصلہ ہوا گرفتاری پر فوجی تنصیبات ،سرکاری عمارتوں پرحملہ کرکے دباؤ ڈالا جائے گا۔

فیصلے کے مطابق 9 مئی کواسلام آباد روانگی پربانی پی ٹی آئی نے ویڈیو بیان دیا انہیں گرفتار کیا تو حالات سری لنکا جیسے ہونگے، پراسکیوشن نے بانی پی ٹی آئی کے ویڈیو پیغامات کا ٹرانسکرپٹ عدالت میں داخل کرایا، پراسکیوشن کا بانی پی ٹی آئی کے خلاف کیس یہ ہے کہ انہوں نے نو مئی کی منصوبہ بندی کی۔

فیصلے میں کہا گیا کہ پراسکیوشن کا کیس یہ بھی ہےکہ پی ٹی آئی لیڈرشپ نے منصوبہ بندی سے اتفاق کیا اورپیغام آگے پہنچایا، بانی پی ٹی آئی سے اشتعال انگیزی کیلئےبنائی گئے ویڈیو میں استعمال آلات برآمد ہونے ہیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ وکیل درخواست گزار کےمطابق سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے اس دلائل میں وزن نہیں، مجرمانہ سازش سے پر امن اجتماع بھی دہشتگردی بن جاتا ہے اور اشتعال انگیز پیغام دینا ،پھیلانا آرمی تنصیبات ، جناح ہاؤس پر حملہ دہشتگردی کے زمرے میں آتا ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ ضمانت معصوم فرد کا حق ہے ،درخواست گزار اس فعل سے بنیادی حقوق کھو بیٹھا ہے ، ضمانت درخواست گزار کا حق نہیں جس نے سازش کرکے ریاست کیخلاف جنگ کی ، ضمانت اس کا حق نہیں جس نے حکومت کا تختہ الٹنے کےلیے سازش کی ، درخواست گزار کو مبینہ جرم سے تعلق ثابت کرنے کیلئےمناسب گراؤنڈ موجود ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں