واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قاتلانہ حملے کے بعد ریپبلکن کنونشن کے لیے لکھی اپنی تقریر مکمل تبدیل کر دی ہے۔
سابق امریکی صدر ٹرمپ نے قاتلانہ حملے کے بعد ہفتے کو اپنے پہلے انٹرویو میں بتایا کہ انھوں نے وہ تقریر پوری طرح دوبارہ لکھی ہے جو وہ جمعرات کو ملواکی میں ریپبلکن نیشنل کنونشن میں کرنے والے تھے۔
انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ انھیں مختلف سیاسی خیالات والے لوگوں نے فون کیے ہیں، اس لیے اب میں قومی اتحاد کے لیے ایک نئی کوشش کروں گا، یہ پورے ملک کو، یہاں تک کہ پوری دنیا کو ایک ساتھ لانے کا موقع ہے۔
ٹرمپ نے کہا اس لیے اب ریپبلکن کنونشن میں میرا خطاب یکسر مختلف ہونے والا ہے، اپنے خطاب میں جو بائیڈن پر تنقید کی بجائے اتحاد کے پیغام پر توجہ مرکوز رکھوں گا، یہ اس تقریر سے بہت مختلف ہوگی جو کہ دو دن پہلے ہوتی تھی۔
جو بائیڈن نے امریکیوں سے سیاسی ماحول ’کول ڈاؤن‘ کرنے کی اپیل کر دی
واضح رہے کہ قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے کے بعد بھی سابق امریکی صدر کے حوصلے بلند ہیں، ری پبلکن کنونشن میں شرکت کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ ملواکی پہنچ گئے ہیں، انھوں نے کہا تھا کہ کسی قاتل کے ڈر سے شیڈول متاثرنہیں ہوگا۔ سیکرٹ سروس کا بھی کہنا ہے کہ خطرے کی کوئی بات نہیں ہے، سیکورٹی پلان کو تبدیل نہیں کیا گیا۔