پاکستان میں جانوروں پر بڑھتے ظلم و تشدد کے واقعات مسلسل سامنے آرہے ہیں، اگرچہ پہلے یہ کیسز کم رپورٹ ہوتے تھے لیکن اب ان میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
اسی طرح کا ایک اور واقعہ سرگودھا میں پیش آیا جہاں لوڈر رکشے سے سبز چارہ کھانے پر رکشے کے مالک نے گھاس کاٹنے والی درانتی سے بھینس کی زبان کاٹ ڈالی۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ روز شاہ پور سٹی کے نواحی گاؤں جلال پور میں پیش آیا جہاں ایک شخص اپنے مویشی لے جا رہا تھا کہ اس دوران ایک بھینس نے لوڈر رکشے میں موجود سبز چارہ کھانا شروع کر دیا۔
پولیس کے مطابق بھینس کے چارہ کھانے پر لوڈر رکشے کے مالک نے غصے میں آ کر بھینس کو پکڑا اور چارہ کاٹنے والی درانتی سے بھینس کی زبان کاٹ دی۔
اس واقعے کے بعد ڈی پی او نے ایس ڈی پی او شاہ پور سے رپورٹ طلب کرلی، پولیس کا کہنا ہے کہ بھینس کے مالک کی درخواست پر ملزم بلال کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
حالیہ دنوں میں جانوروں کے ساتھ انسانوں کے سلوک پر ایک نظر
ملک میں اس سال جانوروں پت ظلم کرنے کا پہلا واقعہ سانگھڑ سے رپورٹ ہوا جہاں زمیندار نے کھیت میں داخل ہونے پر اونٹنی کی ٹانگ کاٹ دی تھی، سانگھڑ واقعے کے چند دن بعد ہی خبر آئی کہ راولپنڈی میں ’بااثر شخص‘ نے حاملہ گدھی کے دونوں کان کاٹ دیے۔
حال ہی میں اندرون سندھ سے ایک اور کیس رپورٹ ہوا جس میں اونٹ کی لاش ملی جس کی چاروں ٹانگیں کٹی ہوئی تھیں، مردہ اونٹی کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے شدید دکھ کا اظہار کیا گیا، اس واقعے کے گدھے پر بھی ظلم کا واقعہ پیش آیا تھا۔
بات صرف دیہی علاقوں کی ہی نہیں بلکہ کراچی سے بھی جانوروں پر تشدد کیے جانے کے واقعات منظر عام پر آرہے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل لیاقت آباد میں نوجوانوں کے ایک گروپ نے کتے کو بالکنی سے باہر پھینک دیا تھا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔