حماس کو بہانہ بنا کر فلسطینیوں پر وحشیانہ مظالم ڈھانے والے اسرائیل کی پارلیمنٹ نے فلسطینی ریاست کو ہی ماننے سے انکار کر دیا۔
فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے والے اسرائیل نے فلسطینی ریاست کے قیام کو خطرہ قرار دیدیا۔ اسرائیل کی پارلیمنٹ نے قرارداد کے ذریعے فلسطینی ریاست کےقیام کو مسترد کر دیا۔
اسرائیلی اپوزیشن لیڈر قرارداد پر ووٹنگ کے بجائے سیشن چھوڑ کر ہی چلےگئے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی اپوزیشن لیڈر اور ان کی جماعت دو ریاستی حل کےحق میں ہے۔
فلسطین نیشنل انیشیٹو کے سیکرٹری جنرل مصطفیٰ برغوتی نے اسرائیلی قرارداد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرارداد فلسطینیوں کےساتھ امن کو مسترد کرتی ہے اسرائیلی قرارداد اوسلو معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن کہہ چکے ہیں موجودہ اسرائیلی حکومت کے ہوتے ہوئے بھی اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل ممکن ہے۔ امریکی صدر نے یہ بات اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلی فون پر بات چیت کے بعد میڈیا سے کہی۔
امریکی صدر سے سوال کیا گیا تھا کہ آیا وہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے اقتدار میں ہوتے ہوئے دو ریاستی حل ناممکن ہے، اس پر امریکی صدر نے کہا کہ نہیں، ایسا نہیں ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ پر مسلط جنگ کے خاتمے پر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام مسترد کردیا تھا۔
اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو پورے خطے پر سیکیورٹی کنٹرول کی ضرورت ہوگی جو کہ خود مختاری کے نظریے سے براہ راست ٹکراؤ کی بات ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے نیتن یاہو کی جانب سے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو مسترد کیے جانے کے معاملے پر بھی بات کی ہے۔ بائیڈن کا کہنا تھا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ نیتن یاہو ہر قسم کے دو ریاستی حل کے خلاف ہیں۔