اسلام آباد: جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر میاں خیال کو ایک سال کے لیے ایڈہاک جج لگانے کی منظوری دے دی گئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایڈ ہاک ججز کی تقرری سے متعلق جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ختم ہوگیا جس میں جسٹس منیب اختر نے جسٹس سردار طارق مسعود کی بطور ایڈہاک جج تقرری پر اختلاف کیا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ جسٹس طارق مسعود کے نام کی منظوری 1، 8 کے تناسب سے دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جسٹس مشیر عالم کے بعد جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے بھی سپریم کورٹ کا ایڈہاک جج بننے سے معذرت کرلی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ میں 4 ایڈہاک ججز تعیناتی کی مخالفت کی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں 4 ایڈہاک ججز کی ایک ساتھ تقرر ی کی کوئی مثال نہیں ملتی۔
ان کا کہنا تھا 2015 سے سپریم کورٹ میں کسی ایڈہاک جج کی تقرری نہیں کی گئی، اس سے کیسز کا بوجھ کم نہیں ہو گا بلکہ خدشہ ہے اس اقدام کا مقصد پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں سے متعلق ہے، چیف جسٹس کو ایسے نازک وقت میں عدالتی تنازعات سے گریز کرنا چاہیے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج 19 جولائی کو طلب کیا گیا تھا جس میں ایڈہاک ججز کےلیے 4 ناموں پر کیا گیا۔