محمد شامی کو حالیہ دنوں میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سرفہرست فاسٹ باؤلرز میں سے ایک سمجھا جاتا ہے لیکن ان کا سفر چیلنجوں سے بھرپور رہا ہے۔
وہ ون ڈے ورلڈ کپ کے آخری تین ایڈیشنز میں بھارت کے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر تھے لیکن ان کی ذاتی زندگی نے بھی کئی سالوں میں سختیاں جھیلی ہیں۔
شامی کی اہلیہ حسین جہاں کے ساتھ ہنگامہ خیز علیحدگی ہوئی کیونکہ بیوی نے ان کے خلاف گھریلو تشدد کی شکایت درج کرائی تھی جب کہ شامی پر میچ فکسنگ کا الزام بھی لگایا تھا۔
ان کے دوست امیش کمار نے شوبھنکر مشرا کے پوڈ کاسٹ میں انکشاف کیا کہ شامی نے اس دوران خودکشی کا سوچا تھا۔
دوست نے کہا کہ اس مرحلے کے دوران شامی ہر چیز سے لڑ رہا تھا وہ میرے ساتھ میرے گھر میں رہتا تھا لیکن جب فکسنگ کے الزامات لگے اور اس رات تحقیقات کا آغاز ہوا، تو وہ شامی ٹوٹ سے گئے انہوں نے کہا کہ میں سب کچھ برداشت کر سکتا ہوں لیکن ملک کو دھوکا دینے جیسا الزام نہیں۔
دوست نے بتایا کہ یہ خبر بھی آئی کہ وہ اس رات کچھ سخت کرنا چاہتا تھا [اپنی زندگی کا خاتمہ]۔ صبح تقریباً 4 بجے کا وقت تھا جب میں پانی پینے کے لیے اٹھا میں کچن کی طرف جا رہا تھا جب میں نے دیکھا کہ وہ بالکونی میں کھڑا تھا جس میں ہم رہ رہے تھے میں سمجھ گیا کہ شامی کے کیرئیر کی وہ رات سب سے لمبی تھی۔
پھر انہیں فون آیا کہ فکسنگ الزام کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی سے کلین چٹ مل گئی ہے جس پر وہ خوش ہو گئے۔