گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے جماعت اسلامی کی قیادت کو بڑی پیشکش کر دی۔
گورنر سندھ نے جماعت اسلامی کی قیادت سے کہا ہے کہ گورنر ہاؤس کے اندر دھرنا دیں میں دھرنا مظاہرین کا کل شام 5 بجے گورنر ہاوس میں انتظار کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے خلاف دھرنا کی حمایت کرتا ہوں، عوام کو مشکلات میں مبتلا کرکے ان سے انتقام مت لیں، بارش کے پیش نظر پکوڑوں کے علاوہ کھانے، پینے کا بھی بندو بست کروں گا ساتھ ہی دھرنے میں شریک نوجوانوں کے لئے مفت آئی ٹی کورسز میں داخلے کی آفر کرتا ہوں۔
قبل ازیں امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا کہ عوام کے حق اور مسائل کے حل کے لیے بدھ 31جولائی کو گورنر ہاؤس پر دھرنا دیا جائے گا، دھرنے کے شرکاء مسجد خضرا صدر سے ریلی کی صورت میں گورنر ہاؤس پہنچیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ آئی پی پیز سے کیے گئے عوام دشمن اور ظالمانہ معاہدے ختم اور کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کیے جائیں، کے الیکٹرک اور تمام آئی پی پیز کا فارنزک آڈٹ کیا جائے، بجلی بلوں میں بھاری ٹیکسز و ظالمانہ سلیب سسٹم ختم اور عوام کو سستی بجلی دی جائے، حالیہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر ظالمانہ ٹیکس واپس اور جاگیرداروں، وڈیروں اور مراعات یافتہ و طبقہ اشرافیہ پر ٹیکس لگایاجائے۔
منعم ظفر نے کہا کہ کےالیکٹرک کو فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مزید 5.45روپے فی یونٹ اضافے کی درخواست کو مسترد کرتے ہیں،آئی پی پیز کی طرح کے الیکٹرک سے بھی ڈالروں میں معاہدہ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں جنہیں کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، کراچی کے عوام، تاجر، مزدور، وکلا، طلبہ، اساتذہ، علمائےکرام سمیت ہر طبقہ زندگی کے افراد دھرنے میں بھرپور شرکت کریں اور حکمرانوں کے خلاف عوامی جدوجہد و مزاحمت کا حصہ بنیں۔