انقرہ / ماسکو : روس اور ترکیہ نے حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کےقتل کی مذمت کردی اور کشیدگی میں مزید اضافےکا خدشہ ظاہر کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ترکیہ وزارت خارجہ نے حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کےقتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حماس رہنما کا ایران کی سرزمین پرقتل ایک گھناؤنافعل ہے۔
ترک وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو حکومت کا امن کے حصول کا کوئی ارادہ نہیں ، عالمی برادری اسرائیل کو روکنے کیلئے اقدامات کرے ، اگر عالمی برادری ناکام ہوئی خطہ بہت بڑےتنازعات کاسامنا کرے گا۔
روس کی حماس کےسیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کےقتل کی مذمت کی ، روسی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ ہنیہ کا قتل ناقابل قبول اورسیاسی جرم ہے،اسرائیل کا اقدام کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث بنے گا۔
یاد رہے حماس کے سربراہ کو ایران کے شہر تہران میں شہید کر دیا گیا، ایرانی ٹی وی کے مطابق ان کی رہائش گاہ کو علی الصبح نشانہ بنایا گیا، حملے میں ان کا ایک محافظ بھی شہید ہوا۔
حماس نے سربراہ کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا ان کے سربراہ اسرائیلی حملے میں شہید ہوئے، وہ ان دنوں ایران کے صدرکی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے ایران میں مقیم تھے۔
واضح رہے غزہ جنگ کے دوران حماس کے سربراہ کے خاندان کے درجنوں افراد شہید ہوچکے ہیں، جن میں انکے بھائی بیٹے بہو پوتے پوتیاں بھی شامل ہیں۔