کراچی : تاجروں نے اگست کے بجلی کے بل ادا نہ کرنے کا اعلان کر دیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظر ثانی کرے۔
تفصیلات کے مطابق مہنگی بجلی ،کیپسٹی چارجز ، تاجر دوست اسکیم اور ٹیکسوں کیخلاف کراچی کے تاجر سڑکوں پر آگئے۔
کراچی کی تاجر تنظیموں نے بولٹن مارکیٹ پر احتجاج کیا، مظاہرین نے نعرے لگائے کہ تاجروں کا معاشی قتل بند کیا جائے
تاجر رہنماوں نے حکومت سے آئی پی پیز سے معاہدوں پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے اگست کے بجلی کے بل ادا نہ کرنے کا اعلان بھی کر دیا۔ بجلی کا مسئلہ غریب عوام کا مسئلہ ہے۔
آل کراچی تاجر اتحاد کے رہنما عتیق میر نے کہا کہ کہ بجلی کا مسئلہ غریب عوام کا مسئلہ ہے، بجلی کا بل ملنے پر لگتا ہے کہ بھتے کی پرچی آگئی ہے۔
تاجر رہنماوں کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عوام کیپسٹی چارجز کو مسترد کرتی ہے، آج احتجاج کا آغاز ہے۔ احتجاج اب سیسہ پلائی دیوار بن جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہمارے مسائل ک حل کرے، اور ایف بی آر کی جانب سے شروع کی گئی تاجر دوست اسکیم بھی ہمیں قبول نہیں۔
پاکستان میں بجلی کے بلوں کا مسئلہ کافی سنگین صورت حال اختیار کرتا جارہا ہے۔ حالیہ برسوں میں بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بجلی کے بلوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں، جن میں سے ایک بڑی وجہ ملک میں بجلی پیدا کرنے والی نجی کمپنیوں یا انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کا کردار ہے
آئی پی پیز پر تنقید کی جارہی ہے کیونکہ ان کمپنیوں کے ساتھ کیے گئے معاہدے مہنگے ثابت ہو رہے ہیں۔ ان معاہدوں کے تحت حکومت کو بجلی کی پیداوار کے لیے آئی پی پیز کو بھاری ادائیگیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کا بوجھ بالآخر عوام پر پڑتا ہے3۔ اس کے علاوہ، ملک میں بجلی کی پیداوار کی صلاحیت طلب سے زیادہ ہونے کے باوجود، بجلی کی قیمتیں کم نہیں ہو رہیں، جو کہ ایک بڑا مسئلہ ہے