پیرس اولمپکس کے خواتین باکسنگ مقابلے میں اطالوی حریف کو بلامقابلہ شکست دینے کے بعد تنازع کا شکار بننے والی الجزائر کی ایمان خلیف کے والد اپنی بیٹی کی حمایت میں سامنے آگئے۔
میڈیا کو دیے گئے ایک بیان میں انہوں نے تمام تر افواہوں اور تنازعات کا خاتمہ کردیا، ان کا واضح الفاظ میں کہنا ہے کہ ایمان خلیف ایک لڑکی ہے اور اس کی پرورش بھی لڑکیوں کی طرح ہی کی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق الجزائر کے ایک چھوٹے سے گاؤں سے تعلق رکھنے والی باکسر ایمان خلیف کے والد عمار خلیف نے اپنی بیٹی کو ہیروئن قرار دیا۔
گزشتہ کچھ دنوں سے جاری تنازعات اور افواہوں کے سلسلے میں ایمان خلیف کے والد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے اپنی بیٹی کو "بہادر بننے” کی تربیت دی ہے، اس موقع پر انہوں نے اس کی ایک پرانی تصویر بھی دکھائی جس میں وہ سات یا آٹھ سال کی عمر میں تھی اور اس کے بالوں میں چُٹیا بندھی ہوئی تھی۔
ایمان خلیف کے والد 49 سالہ عمار خلیف نے بتایا کہ باکسنگ کھیلنا بچپن سے ایمان کا شوق رہا ہے، اس کے والد نے اے ایف پی کو اس کی شناختی دستاویزات اور اس کا پیدائشی سرٹیفکیٹ بھی دکھایا، جس میں اسے لڑکی لکھا گیا ہے۔
دستاویزات کے مطابق ایمان خلیف 2 مئی 1999 کو پیدا ہوئی، انہوں نے کہا کہ1999 میں رجسٹرڈ ہونے والی دستاویزات جھوٹ نہیں ہیں، ایمان خلیف الجزائر کی خواتین کیلئے ایک مثال ہے اگر اللّٰہ نے چاہا تو وہ الجزائر کیلئے گولڈ میڈل بھی جیتے گی۔
یاد رہے کہ الجزائر کی 25سالہ ایتھلیٹ ایمان خلیف نے پیرس اولمپکس میں اپنی اطالوی حریف انجیلا کیرینی کو ایک مقابلے کے پہلے راؤنڈ کے صرف 46 ویں سیکنڈ میں مقابلے سے دستبردار ہونے پر مجبور کردیا تھا۔
انجیلا کیرینی کی دستبرداری کے بعد سے الجزائر کی باکسر تنازع کا شکار ہے جس میں ان کی خواتین باکسنگ کے مقابلوں میں شرکت کی اہلیت موضوع بحث بنی ہوئی ہے اور ساتھ سوشل میڈیا پر ایک ہنگامہ کھڑا ہوگیا، جس میں ایمان خلیف کی صنف پر سوالات اٹھائے گئے، تاہم اب اس کے والد نے حقیقت بیان کرکے تمام افواہوں اور تنازعات کا خاتمہ کردیا۔