حیدرآباد میں بکریاں کھیت میں داخل ہونے پر با اثر زمیندار نے گولیاں مار کر کمسن بچے پر گولیاں برسا کر اس کی جان لے لی ہے۔
ملک میں انسانیت سوز واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اور پے در پے ایسے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں جس میں با اثر افراد نے معمولی باتوں پر کئی قیمتی انسانی جانوں کے ساتھ بے زبان جانوروں کو بھی ہلاک کرنا اور انہیں شدید تشدد سے معذور کرنا شروع کر دیا ہے۔
ایسا ہی ایک دل دہلا دینے والا واقعہ حیدرآباد کے علاقے سیری میں پیش آیا ہے جہاں بکریاں کھیت میں داخل ہونے پر با اثر زمیندار نے کمسن بچے طاہر ملاح پر قہر ڈھاتے ہوئے گولیاں مار کر قتل کر دیا ہے۔
پولیس نے پہلے تو با اثر کے خلاف کارروائی سے گریز کیا، لیکن ورثا نے شدید احتجاج کیا اور بچے کی لاش کو حیدرآباد ٹنڈومحمد خان روڈ پر رکھ کر دھرنا دیا۔ پولیس نے کارروائی کی یقین دہانی کراتے ہوئے احتجاج ختم کرا دیا۔
بعد ازاں پولیس نے مقدمہ درج کر کے زمیندار کے ملازم کو تو گرفتار کر لیا، لیکن مرکزی ملزم اور با اثر زمیندار زبیر پٹھان تاحال مفرور ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے اپنی زمین پر بکریاں چرانے پر بچے پر فائرنگ کی جس سے بچہ ہلاک ہوگیا۔
ایس ایس پی حیدرآباد کا کہنا ہے کہ زمیندار کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں اور ملزم کی تلاش جاری ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ کچھ عرصے کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں ایسے کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں جن میں با اثر افراد نے باہمی تنازعوں یا کھیت میں داخل ہونے پر اونٹ، گدھوں، کتوں سمیت کئی بے زبان جانوروں پر ظلم کے پہاڑ توڑتے ہوئے انہیں اپاہج کر دیا جب کہ کچھ جانور تو جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے۔