کراچی : امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے خبردار کیا سری لنکا یا بنگلادیش والاراستہ استعمال کرنے پرمجبورنہ کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بجلی بلوں نےلوگوں کی قمر توڑ دی ہےریلیف ملنا چاہئے، پاکستان کے 25 کروڑ لوگوں کا مسئلہ حل ہونا چاہئے، حکومت چیزوں کو ٹھیک کرنا چاہے تو بہت کچھ کرسکتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اس وقت مسئلہ سبسڈی کا نہیں جولاگت آرہی ہےصرف وہ چارج کریں، مختلف آئی پی پیز کے معاہدے کر لئے گئے ہیں، جنہوں نےمعاہدے کئے ان کے اثاثے منجمد کئےجائیں، اتنے بڑے پیمانے پر جعلسازی ن لیگ ،پیپلزپارٹی اور مشرف دور میں ہوتی رہی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ آرایل این جی کے معاہدے بھی غلط ہیں، انڈسٹری کو براہ راست آر ایل این جی امپورٹ کرنےکی اجازت دی جائے ، حکومت نے گیس کی مدمیں105ارب روپے کانقصان کیا۔
حافظ نعیم نے کہا کہ پاکستان کےعوام کےریلیف کیلئےدھرنا دیا ہے فوری طورپرتنخواہ دار طبقے کاسلیب ختم کیا جائے ، آٹا ،چینی اور اسٹیشنری پرٹیکس فوری ختم کرناہوگا، حکومت،چیئرمین ایف بی آراور وزیر خزانہ الگ الگ بات کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں شاہراہوں پردھرنےدیں گے، پشاور اور دیگر شہروں میں اب شاہراہوں پردھرنےدیں گے، کراچی دھرنے کے عمل کوملک بھرمیں وسیع کریں گے۔
امیر جے آئی نے خبردارکیا ہم تصادم اور سیاست نہیں چاہتے لیکن سری لنکایابنگلہ دیش والاراستہ استعمال کرنے پرمجبور نہ کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ کوئی معاہدہ ایسانہیں ہوتاجس میں ٹرمینیشن کی شق شامل نہ ہو، ایسی آئی پی پیزجوبجلی پیدانہیں کرتیں لیکن20ارب ادا کیے جاتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ بتایاجائےآئی پی پیزکےساتھ جومعاہدے کئے وہ کیاہیں ، کون سےمعاہدے ہیں جن کے ساتھ آئی پی پیز کام کررہا ہے، جب سے آئی پی پیزکادھنداشروع ہواہم نےمخالفت کی ،اب یہ قومی مطالبہ بن چکا، ہم شوق سےیہاں آکرنہیں بیٹھے۔