بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد کے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے مستعفی ہونے اور ملک سے فرار ہونے کے بعدطلبہ تحریک نے عبوری حکومت کی تشکیل کیلئے 24 گھنٹے کا وقت دیدیا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق طلبہ تحریک کا کہنا ہے کہ نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر یونس کو عبوری حکومت کا چیف ایڈوائزر مقرر کیا جائے۔
طلبہ تحریک کے مطابق ہنگامی صورتحال کو دیکھتے ہوئے عبوری حکومت کے خاکے کا اعلان کر رہے ہیں، آج عبوری حکومت کے بقیہ ارکان کے ناموں کا بھی اعلان کرینگے، فوری حکومت سازی کا عمل دیکھنا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب طلبہ تحریک کے رہنما بھی نہیں چاہتے کہ کوئی فوجی حکومت بنے وہ بھی عبوری حکومت کا ہی قیام چاہتے ہیں، اس کے علاوہ حسینہ واجد کے جانے کے بعد بھی طلبہ تحریک کی جانب سے مظاہرے ختم کرنے کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بنگلا دیش میں کوٹا سسٹم کے خلاف شروع ہونے والے طلبا کے ملک گیر احتجاج کے بعد جنم لینے والی سول نافرمانی کی تحریک کے نتیجے میں ملک کی سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہنے والی حسینہ واجد مستعفی ہوکر بھارت فرار ہوئی تھیں۔
’’بنگلہ دیش میں کون سی حکومت قائم ہوگی؟‘‘
حسینہ واجد اپنی بہن کے ہمراہ خصوصی طیارے میں بھارت روانہ ہوئیں، انہیں مستعفی ہونے سے قبل تقریر بھی ریکارڈ کرانے نہیں دی گئی تھی۔