پیر, نومبر 25, 2024
اشتہار

سینیٹ سے بھی الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 منظور

اشتہار

حیرت انگیز

قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 منظور کر لیا گیا۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں بل سینیٹر طلال چوہدری کی جانب سے پیش کیا گیا تو سینیٹ کی جانب سےنجی بل پیش کرنے کی اجازت دی گئی۔

بل پیش کرنے کےلئے ضابطے کی کارروائی معطل کی گئی۔

- Advertisement -

بل پیش کرنے کےلئے ضابطے کی کارروائی معطل کی گئی۔ ایوان نے بل کی شق وار منظوری دی جس پر اپوزیشن نے احتجاج اور بل کی مخالفت کرتے ہوئے شور شرابہ کیا۔

اپوزیشن ارکان نے بل پر بحث کرانے کا مطالبہ کیا تو حکومت سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ بل منظور ہو گیا ہے اب اس پر بحث نہیں ہو سکتی۔ تحریک انصاف شبلی فراز نے سوال اٹھایا کہ یہ ملی بھگت ہے ابھی ان تقریروں کا کیا فائدہ؟

ایمل ولی خان نے کہا کہ اس بل کے بعد اب پی ٹی آئی ختم ہوچکی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن ترمیمی ایکٹ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکااعلان کردیا اور کہا کل آپ نےعوام کاجم غفیردیکھ لیا، یہ حکومت کیلئے نشان عبرت بنے گا۔

بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ آپ ون گومیں ساری رپورٹیں رکواتےہیں، کوئی بھی ڈسکشن ہوئےبغیربل پاس کراتےہیں،ب ممبران کوبھی نہیں پتاکونسی قانون سازی ہورہی ہے، اس ایوان میں یہ نویں قانون سازی ہورہی ہے، کوشش کر رہے ہیں مخصوص نشستیں انھیں مل جائیں۔

انھوں نے کہا کہ یہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل ایسا ہی ہے جیسے یہ حکومت اقتدارمیں آئی ، انھوں نے فارم47کوبدل کرکےاپنی حکومت بنالی ، یہ آج بھی ہارے ہوئے ہیں اور یہ کل بھی ہارے ہوئے تھے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے بتایا کہ مخصوص نشستوں کیلئےالیکشن کمیشن میں4درخواستیں بھجوائیں، فارم میں لکھاہواتھایہ تمام امیدوارپی ٹی آئی کےہیں، ایک سازش کےتحت پی ٹی آئی سےبلےکانشان لیاگیا، تمام امیدواروں کوالگ الگ نشان الاٹ کیے گئے، ہرانےکی کوشش کی گئی اسکےباوجودپی ٹی آئی دوتہائی اکثریت سے جیتی۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں