بنگلہ دیشی طلبہ کی جانب سے نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو عبوری حکومت کی سربراہی دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیشی طلبہ قیادت نے فوجی حکام سے ملاقات کی اور اپنے مطالبات پیش کردیے، بنگلہ دیشی طلبہ نے نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو عبوری حکومت کی سربراہی دینے کا کہا ہے، محمدیونس کے ترجمان نے بھی طلبہ قیادت کی نامزدگی سے اتفاق کرلیا ہے۔
طلبہ کے مطالبے کے تحت بنگلہ دیش کی پارلیمنٹ تحلیل کردی گئی ہے، طلبہ تنظیموں نے فوجی حکومت قبول کرنے سے انکار کردیا ہے۔
بنگلہ دیشی میڈیا بنگلہ دیش پولیس ایسوسی ایشن نے ملک بھرمیں ہڑتال کا اعلان کردیا ہے، بنگلہ دیش پولیس کی ہڑتال کے بعد طلبہ تنظیموں نے ڈھاکا کی اہم سڑکوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
ڈھاکا میں پولیس کی ہڑتال کے بعد طلبہ نے سڑکوں پر ٹریفک کنٹرول کرنا شروع کردیا ہے، بنگلہ دیش میں کاروبارکھل چکا ہے لیکن عوام میں خوف ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی نے بتایا کہ بنگلہ دیش میں طلبہ تنظیموں نے مظاہرین سے جلاؤ گھیراؤ نہ کرنے کے مطالبات کیے ہیں جبکہ شیخ حسینہ واجد کی پارٹی عوامی لیگ کا ڈھاکا میں دفتر جلا دیا گیا ہے۔
دریں اثنا بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش سے فرار ہونے والی حسینہ واجد تاحال بھارت میں موجود ہیں، ان کی جانب سے فن لینڈ میں سیاسی پناہ کی درخواست کردی گئی ہے۔
پارٹی ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کی سربراہ اور سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کو رہا کردیا گیا ہے۔