بھارت کے نامور گلوکار اور کئی فلم فیئر ایوارڈز جیتنے والے بالی ووڈ کی پوری انڈسٹری سے شکوہ کرتے ہوئے دل کی بات زبان پر لے آئے۔
کمار سانو کی آواز 90 کی دہائی کی وہ آواز ہے جس نے بھارتی موسیقی سننے والے تمام شائقین کے دلوں میں گھر کرلیا تھا، وہ کئی دہائیوں سے سامعین کو مسحور کر رہے ہیں، ان کے پرانے کلاسک جیسے چُرا کے دل میرا، دو دل مل رہے ہیں، چوری چوری جب نظرین ملی وغیرہ آج بھی لوگ سنتے ہیں۔
حال ہی میں کمار سانو سے سوال کیا گیا کہ اب ان کی آواز فلموں میں سننے کو کیوں نہیں ملتی، جس پر ورسٹائل سنگر کا کہنا تھا کہ انڈسٹری میں لوگ عزت تو دیتے ہیں پر کام نہیں دیتے۔
کمار سانو نے کہا کہ میرا سفر اب تک بہت اچھا رہا، ہر کوئی انڈسٹری میں میری عزت کرتا ہے، پر سب سے بڑی بات ہے کہ لوگ عزت تو دیتے ہیں، پیار بھی دیتے ہیں ہمارا گانا بھی سنتے ہیں لیکن میں یہ نہیں جانتا کہ اب یہ لوگ میری آواز کو ہندی فلموں کے لیے کیوں نہیں استعمال کرتے۔
انھوں نے کہا کہ اگر ہم گا سکتے ہیں تو وہ ہم سے کیوں نہیں گواتے، فلم میکرز کے دل میں یہ بات کیوں نہیں آتی، میں شوز کررہا ہوں میری فالوئنگ بھی ہے۔
خیال رہے کہ گلوکار نے آخری بار کسی فلم میں گانا درد کرارا تھا گایا تھا جو 2015 میں ریلیز ہونے والی دم لگا کے ہیشا میں شامل کیا گیا تھا، 2018 میں فلم سمبا میں ان کی آواز ’آنکھ مارے‘ گانے میں بھی سنائی دی تھی۔