جمعرات, ستمبر 19, 2024
اشتہار

اسماعیل ہنیہ کا قتل، اسرائیل کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ایران

اشتہار

حیرت انگیز

ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ علی بغیری نے کہا ہے کہ تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو قتل کرکے اسرائیل نے ایک مہنگی ’اسٹریٹیجک غلطی‘ کی ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ کا فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو ایک خصوصی انٹرویو میں کہنا تھا کہ تہران میں صہیونیوں کا عمل ایک سٹریٹیجک غلطی ہے جس کی انہیں قیمت چکانی پڑے گی۔

ایران کے وزیر خارجہ کا او آئی سی وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کے ایک دن بعد اے ایف پی کو دیے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ اسرائیل ٹینشن، جنگ اور تنازع کو دوسرے ممالک تک وسیع کرنا چاہتا ہے۔

- Advertisement -

واضح رہے کہ اسرئیل نے باضابطہ طور پر اسماعیل ہنیہ کے قتل کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم ایران نے اس حملے کے جواب دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ایران کے جوابی حملے کے عزم کے ساتھ خطے میں جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل نے فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے نئے سربراہ یحییٰ سنوار کو بھی نشانہ بنانے کا اعلان کر دیا۔

غزہ میں سرکردہ رہنما یحیی ٰسنوار کو حماس کا نیا سربراہ بنایا گیا ہے جو اسرائیل کو انتہائی مطلوب فلسطینی رہنماوں میں سرفہرست ہین۔ ماضی میں ان پر کئی اسرائیلی قاتلانہ حملے ناکام ہو چکے ہیں۔

یحیی سنوار کا مکمل نام یحیی ابراہیم حسن سنوار ہے جنہیں 1989 میں 2 فوجیوں کے قتل پر اسرائیل نے 4 مرتبہ عمرقید کی سزا سنائی تھی۔ 1989 سے یحیی سنوار 2011 تک اسرائیلی جیل میں قید رہے اور اذیتیں برداشت کیں۔ 2011 میں اسرائیلی سپاہی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی عمل میں آئی اور یحیی سنوار کی رہائی ایک ہزار 26 قیدیوں کے تبادلے کے دوران ہوئی تھی۔

اسرائیل کا فسلطین کو تسلیم کرنے والے ملک کیخلاف سخت اقدام

یحیی سنوار کو اسرائیل کیخلاف 7 اکتوبر 2023 کو ہونے والے طوفان الاقصیٰ کے حملوں کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا ہے۔ یحیی سنوار کو اسماعیل ہنیہ، خالدمشعل، محمد دیف اور مروان عیسیٰ کیساتھ نمایاں رہنما سمجھا جاتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں