اسلام آباد : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ نفرت کی سیاست کےباعث عوام معاشی بحران سےگزر رہےہیں، ملک کوآئینی بحران میں دھکیلنے کی کوشش ہورہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نفرت ،تقسیم کی سیاست عروج پر ہے ،جوتقسیم سیاست میں آج موجودہےتاریخ میں کبھی نہیں دیکھی۔
رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا مقابلہ کرنا ہے تو اس ایوان میں اتحاد پیدا کرنا ہو گا ، ہم ایک دوسرے کو چور کہہ رہے ہیں ، نفرت کی سیاست کےباعث عوام معاشی بحران سےگزررہےہیں،ملک کوآئینی بحران میں دھکیلنےکی کوشش ہورہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ چاروں صوبوں میں لااینڈآرڈرکی صورتحال مشکل ہوتی جارہی ہے، ہم نےملک کاتحفظ،دہشتگردوں کامقابلہ کرنا ہے تو کیا کرنا چاہئے۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ دن رات ٹی وی کھولیں توایک دوسرےکوگالیاں دےرہےہیں، ٹی وی پر صرف ہم چوروہ چورہم غداروہ غدار ہے چل رہاہوتاہے، کوئی طریقہ نکالناہوگاکہ سیاسی دائرےمیں لڑائیاں لڑیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سیاستدان بنگلادیش کےحالات بڑےغورسےدیکھ رہےہیں،بنگلادیش میں کوٹہ سسٹم پراحتجاج شروع ہوا، اس کوٹےکو2018میں شیخ حسینہ واجدنے خود ختم کیاعدالت نےبحال کیا، بنگلادیش میں احتجاج شروع ہواجس کےنتیجےمیں شیخ حسینہ واجدکوعہدہ چھوڑنا پڑا۔
انھوں نے سوال کیا کہ اپوزیشن لیڈر بتائیں کیا بلے کا نشان میں نے چھینا تھا ، ملک کو آئینی بحران میں دھکیلنے کی کوشش ہو رہی ہے، یہ بحران ایوان میں یاوزیر اعظم کی طرف سے نہیں پیداکیاجارہاہے، عدالت نے کہا تھاانھوں نے پارٹی الیکشن میں دھاندلی کی ان کونشان نہیں ملےگا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ایک فیصلے سے انھیں ایسا فائدہ ملا کہ انکی سیاست موبلائزہوئی ، ایک مری ہوئی سیاسی جماعت کوایسافائدہ دیاکہ پوری جماعت موبلائزہوگئی۔