پنجاب کے ضلع بہاولنگر کے شہر چشتیاں میں بجلی کا زیادہ بل آنے پر تین بچوں کے باپ نے انتہائی قدم اٹھالیا ۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق چشتیاں کے علاقے محبوب کالونی کے محمد ساجد کا بجلی کا بل زیادہ آنے پر بھائیوں سے جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد 30 سالہ ساجد نے دلبرداشتہ ہوکر زہریلی گولیاں کھالیں۔
پولیس کا بتانا ہے کہ محمد ساجد سبزی کی ریڑھی لگاتا تھا اور تین بچوں کا باپ تھا۔
ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ ساجد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا جارہا تھا لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گیا
گزشتہ دنوں گوجرانوالہ میں بجلی کا بل زیادہ آنے پر لڑائی کے بعد سگے بھائی نے اپنے بھائی کا قتل کردیا تھا، دونوں بھائی اپنی بوڑھی ماں کے ساتھ رہتے تھے۔
بوڑھی خاتون نے بتایا تھا کہ اسی بات پر دونوں بھائیوں میں پہلے تلخ کلامی ہوئی اور پھر بات بڑھتے بڑھتے دونوں لڑ پڑے، اس وقت میں ان دونوں کے آگے ہاتھ جوڑتی رہی لیکن وہ پھر بھی لڑتے رہے۔
میرے ایک بیٹے نے کہا کہ میں اسے گھر میں نہیں رکھوں گا یہ بل دے گا تو اسے رکھوں گا، بیٹے نے اسی دوران اس کا سامان اٹھا کر باہر پھینک دیا۔
ماں نے بتایا تھا کہ اسی سامان میں ایک چھری بھی تھی، کسی خاص منصوبے کے تحت میرے بیٹے نے اپنے بھائی کو چھری نہیں ماری، بس اچانک ماری سمجھ ہی نہیں آئی کہ کیسے ہوگیا۔
خاتون کا کہنا تھا کہ اب گھر میں کوئی کمانے والا نہیں، میں تو مرگئی ہوں میں کیا کروں، ایک بیٹا جیل چلا گیا ہے اور ایک بیٹا مرگیا ہے اور اب گھر بالکل خالی ہوگیا ہے، میرے دو ہی بیٹے تھے۔