امریکا نے کہا ہے کہ بنگلادیش کی مستعفی وزیرِاعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے میں اس کا کوئی کردارنہیں ہے، اس ضمن میں سامنے آنے والی اطلاعات سراسر جھوٹ پر مبنی ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرن جین پیئر نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکا بنگلادیش کی مستعفی وزیرِاعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے اور بنگلادیش میں پیدا ہونے والی صورتِ حال میں کسی بھی سطح پر ملوث نہیں ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ بنگلادیش کی حکومت کے مستقبل کا فیصلہ بنگلادیش کے عوام کوہی کرنا چاہیے اور ہم اس موقف پرکھڑے ہیں۔
دوسری جانب برطانیہ کے وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے 30 منٹ تک ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے فون پر بات کی، انھوں نے ایران پر زور دیا کہ وہ اسرائیل پر حملہ کرنے سے گریز کرے۔
بی بی سی کے مطابق ڈاؤننگ اسٹریٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سر کیئر اسٹارمر نے مسعود پزشکیان کو فون کر کے کہا کہ ”حساب کتاب میں غلطی ہونے سے سنگین خطرہ جنم لے سکتا ہے اس لیے اب پر سکون رہ کر محتاط غور و فکر کرنے کا وقت ہے۔“
حسینہ واجد کو بھارت میں کپڑوں کی خریدی کے لیے پیسے کم پڑ گئے
دونوں رہنماؤں کے درمیان 30 منٹ تک بات ہوئی، جس میں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا، ایرانی صدر سے بات کرنے سے پہلے برطانوی وزیر اعظم نے صدر جو بائیڈن اور مغربی اتحادی ممالک کے سربراہان سے بات کی تھی۔