بنگلہ دیشی آل راؤنڈر شکیب الحسن جو گراؤنڈ اور گراؤنڈ سے باہر اپنی تند مزاجی کے لیے مشہور ہیں انھیں اور ٹیم کو ہٹ دھرمی مہنگی پڑ گئی۔
کینیڈا میں ہونے والی گلوبل ٹی ٹوئنٹی لیگ کے دوران شکیب الحسن ایک بار پھر تنازع میں پھنسے نظر آئے، ایونٹ میں جمعے کو بنگلہ ٹائیگرز اور ٹورنٹو نیشنلز کے درمیان ایلیمنیٹر میچ ہونا تھا، تاہم بارش کی وجہ سے میچ نہ ہوسکا اور بات کٹ آف ٹائم سے بھی آگے نکل گئی۔
ایسے میں حکام نے بنگلہ ٹائیگرز کے ٹورنٹو نیشنلز کے خلاف میدان میں نہ آنے پر فیصلہ سنادیا اور شکیب کی ٹیم کو ان ہٹ دھرمی کی وجہ سے ایونٹ سے ناک آؤٹ کردیا گیا۔
ایسے میں میچ کو نتیجہ خیز بنانے کے منتظمین نے دونوں ٹیموں کے درمیان سپر اوور کا میچ کروانے کا فیصلہ کیا جبکہ یہ پلیئنگ ریگولیشن کے مطابق بھی تھا مگر شکیب اور ان کے ٹیم اونر نے اسے ماننے سے انکار کردیا اور ٹاس کے لیے کپتان گراؤنڈ میں ہی نہیں آئے۔
بنگلہ ٹائیگرز کے کپتان شکیب نے احتجاجاً سپر اوور کے لیے ٹاس کے سلسلے میں گراؤنڈ میں نہ آنے کا فیصلہ کیا، کیوں کہ اگر میچ کو مکمل طور پر واش آؤٹ قرار دیا جاتا تو شکیب کی ٹیم کو فائدہ ہوتا۔
گروپ مرحلے میں پوائنٹس ٹیبل میں اوپر کی پوزیشن پر رہنے کی وجہ سے شکیب کی بنگلہ ٹائیگرز خود بخود کوالیفائر 2 میں کھیلنے کی اہل ہوجاتی۔
بنگلہ ٹائیگرز کے مالک ظفیر یاسین کا کہنا تھا کہ میچ کم از کم پانچ یا دس اوورز کا ہونا چاہیے تھا نہ کہ سپر اوور میں میچ کرایا جاتا، تاہم جی ایل ٹی ٹوئنٹی کے سی ای او جوئے بھٹاچارجیا نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے تھے کہ کسی بھی طرح سے نتیجہ نکلے۔
انھوں نے کہا کہ چاہے میچ ایک اوور کا ہی ہوتا یہ سب ایونٹ کے ضابطوں کا حصہ تھا، تاہم بنگلہ ٹائیگرز نے میچ کھیلنے سے انکار کیا۔