سماجی رابطے کی مقبول ترین ایپلی کیشن ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے متبادل ’بلیو اسکائی‘ کی مقبولیت برطانیہ میں بھی سر چڑھ کر بولنے لگی، متعدد اراکین پارلیمنٹ نے بھی اکاؤنٹ بنا لیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’بلیو اسکائی‘ کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں برطانیہ میں اس کے صارفین کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
انتظامیہ کے مطابق یہ اضافہ اس بات کی علامت ہے کہ ٹیسلا کے بانی ایلون مسک کے قومی سطح پر ہونے والے فسادات پر متنازعہ بیانات کی وجہ سے لوگ ایکس کے متبادل کی تلاش میں ہیں۔
گزشتہ روز جاری ایک بیان میں کمپنی کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں ’بلیو اسکائی‘ اکاؤنٹس سے عام سرگرمیوں میں 60فیصد اضافہ ہوا ہے اور حال ہی میں کئی اراکین پارلیمنٹ نے بھی اس پلیٹ فارم پر شمولیت اختیار کی ہے۔
واضح رہے کہ ایلون مسک پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ انہوں نے شمالی انگلینڈ میں تین لڑکیوں کے قتل کے حوالے سے غلط آن لائن معلومات جاری کرنے کے بعد برطانیہ میں دائیں بازو کے فسادات کو ہوا دی۔
ٹیسلا کے سی ای او نے اپنے پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے اپنے لاکھوں پیرو کاروں کے ساتھ گمراہ کن معلومات شیئر کیں جن میں سے ایک پوسٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ برطانیہ میں خانہ جنگی "ناگزیر” ہے۔
ایلون مسک کے اس بیان پر وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے شدید ردعمل ظاہر کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جلد از جلد آن لائن مواد کی نگرانی کے قوانین نافذ کرے۔
بلیو اسکائی کے مطابق پچھلے 7 میں سے 5 دنوں تک برطانیہ میں کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ صارفین سائن اپس ہوئے ہیں۔”