اسلام آباد : سینیٹ اور قومی اسمبلی کےکئی دفاترمیں اہم فائلیں چوہوں نے کترڈالیں ، چوہوں کوپکڑنےکیلئےخصوصی بلیوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاوس میں چوہوں کی بڑھتی تعداد اور شرارتوں نے سب کو حیران پریشان کردیا۔
چوہے ارکان کیلئے وبال جان بن گئے اور سینیٹ اور قومی اسمبلی کے مختلف شعبوں میں نقصان پہنچارہے ہیں جبکہ چوہوں نے پارلیمنٹ کے کئی دفاتر میں فائلیں بھی کتر دیں۔
سی ڈی اے نے صورتحال سے نمٹنےکیلئےٹینڈرجاری کردیا، جس میں کہا ہے کہ چوہوں کوپکڑنےکیلئےخصوصی بلیوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی اور چوہوں کوتلف کرنےکیلئےسالانہ12لاکھ روپےخرچ ہوں گے۔
ٹینڈر میں کہنا ہے کہ چوہوں کوپکڑنے کے لیےدو ماہر ین کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔
ترجمان قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ چوہوں کے خاتمے کے لیے ذمہ داری سی ڈی اے کو دی گئی ہے، پارلیمنٹ میں چوہوں کا مسلہ نیا نہیں برسوں پرانا ہے، مارچ 2018 کو پیش رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ میں چوہوں کی تعداد پچاس ہزار سے زائد تھی۔
گیارہ اگست2011 کو اس وقت پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کو پارلیمنٹ لاجز میں چوہے نے کاٹ لیا تھا۔
چوہوں کا یہ مسلہ بین الاقوامی سطح کا ہے، اسپین کی پارلیمنٹ میں اجلاس کے دوران چوہے نے انٹری دی ، جس سے ایوان میں ہلچل مچ گئی۔
برطانوی پارلیمنٹ بھی عرصہ دراز سے چوہوں کے مسلے سے پریشان ہے، اگست دوہزار انیس میں قومی خزانے سے ایک لاکھ گیارہ ہزار برطانوی پاونڈز خرچ کیے گئے لیکن اس کے باوجود پارلیمنٹ سے چوہے ختم نہ ہوسکے۔