کراچی: سندھ حکومت نے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت جناح اسپتال میں سائبر نائف کے قیام کا ایک انقلابی قدم اٹھایا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں جناح پوسٹ میڈیکل سینٹر میں تیسری سائبر نائف مشین لگا دی گئی ہے، اس مشین کے ذریعے دماغ، جگر، ریڑھ کی ہڈی، پھیپھڑوں اور دیگر اقسام کے کینسر کا مہنگا ترین علاج مفت کیا جاتا ہے۔
جناح اسپتال میں روبوٹ کے ذریعے بغیر سائیڈ افیکٹ کے مختلف اقسام کے کینسر کا کروڑوں کا مہنگا علاج مفت کیا جا رہا ہے۔
اب تک سائبر نائف سے 31 فی صد پنجاب، 11 فی صد خیبر پختونخوا، 6 فی صد بلوچستان کے مریضوں کا علاج ہو چکا ہے، جب کہ باقی کراچی اور سندھ کے مریضوں کا علاج کیا گیا ہے، یہاں سے 5 فی صد بیرون ملک سے آنے والے مریضوں نے بھی علاج کروایا۔ اب تک پاکستان کے 161 شہروں اور 15 ملکوں سے مریض یہاں سے علاج کرا کر جا چکے ہیں۔
سائبر نائف دراصل ایک بڑے سائز کا روبوٹ ہے، یہ شعاعوں کے ذریعے مریض کے کینسر کا علاج کرتا ہے، کینسر کے مریض کے پاس علاج کے تین آپشن ہوتے ہیں، آپریشن، ریڈی ایشن اور کیموتھراپی۔ جب مریض کا علاج سائبر نائف ریڈی ایشن کے ساتھ کیا جاتا ہے تو باقی طریقوں کے نسبت اس کے سائیڈ ایفکٹس نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں۔
سائبر نائف کی خصوصیت یہ ہے کہ اس میں نہ تو مریض کو انجیکشن لگتا ہے، نہ بے ہوش کیا جاتا ہے، نہ خون بہتا ہے، یہ روبوٹ مریض سے تقریباً 2 فٹ کے فاصلے پر مختلف اطراف سے ٹیومر کو شعاعوں سے ختم کرتا ہے، اس میں کوئی درد نہیں ہوتا۔
پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں یہ علاج جے پی ایم سی میں پیشنٹ ایڈ فاؤنڈیشن کے تعاون سے بالکل مفت فراہم کیا جا رہا ہے، یہ بہت مہنگا علاج ہے، 50 سے 90 ہزار ڈالر کا خرچہ آتا ہے اس پر، اسی لیے بہت سے لوگ پاکستان آ کر یہ ایک سے دو کروڑ کا علاج مفت حاصل کرتے ہیں۔
جناح پوسٹ میڈیکل سینٹر میں تیسری سائبر نائف مشین لگانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ حکومت نے پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت آج تیسری سائبر نائف مشین لگا دی ہے۔ اب مہنگے ترین کینسر علاج کی پاکستانیوں کو سہولت مل گئی ہے-
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ یہاں 4.1 ملین ڈالرز کے جدید ترین سائبر نائف سسٹم کے ذریعے مختلف اقسام کے کینسر کے مریضوں کا علاج کیا جائے گا، یہ نئی مفت سہولت نفسیاتی، نیورولوجی، اور ریڈی ایشن آنکولوجی کے مریضوں کے لیے بھی بہت مددگار ثابت ہوگی۔
وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کہ 2020 میں پیشنٹ ایڈ فاؤنڈیشن نے پاکستان میں کینسر کے علاج کی ٹیکنالوجی ٹومو تھراپی متعارف کرائی تھی، اس ٹیکنالوجی سے روزانہ پچاس مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔