لاہور : وفاقی حکومت کے زیرانتظام چلنے والے یوٹیلیٹی اسٹورز دو ہفتوں میں بند کرنے کے فیصلے پر ملازمین سراپا احتجاج ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ملک بھر میں چلنے والے یوٹیلیٹی اسٹورز مکمل بند کرنے اور بینظیر انکم سپورٹ کے تحت ملنے والی سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع نے بتایا کہ اسٹوروں بند کرنے کا فیصلہ فنڈز کی کمی کے باعث کیا ہے۔
دوسری جانب عوام کے ساتھ ساتھ اسٹورز پر ملازمت کرنے والے ملازمین بھی اس فیصلے پر پریشان ہیں۔
یوٹیلیٹی اسٹورز دو ہفتوں میں بند کرنے کے فیصلے پر ملازمین احتجاج کر رہے ہیں۔
ملازمین نے آج سے اسٹور بند کرنے کااعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت یوٹیلیٹی اسٹوروں کو ہمارے حوالے کرے، ہم ٹیکس اور تنخواہیں دیں گے۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ حکومت نے اسٹوروں کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا مگر ہزاروں ملازمین کے حوالے سے کچھ نہیں سوچا، حکومت کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑے گا۔
ملازمین نے مزید کہا کہ حکومتی فیصلے سے نہ صرف غریب عوام کی سبسڈی بند ہوگی بلکہ اٹھارہ ہزار ملازمین بھی بے روزگار ہوجائیں گے۔
ملازمین نے وزیراعظم اور صدر سے فیصلہ واپس لینے کی اپیل کردی ہے۔
دوسری جانب عوام کا کہنا ہے کہ پہلے ہی سے مہنگی بجلی اور ٹیکسز کے بوجھ تلے دبے عوام سے یوٹیلیٹی اسٹوروں پر ملنے والا ریلیف بھی چھینا جارہا ہے۔