پنڈی ٹیسٹ کی پچ کو فاسٹ بولرز کے لیے سازگار قرار دے کر پاکستان نے کوئی اسپنر نہ کھلایا لیکن بنگلہ دیشی اسپنرز آخری دن 7 وکٹیں لے کر پاکستان کو ہرا دیا۔
بنگلہ دیش نے اپنی ٹیسٹ کرکٹ کی 23 سالہ تاریخ میں پہلی بار پاکستان کو ٹیسٹ میچ میں شکست دے دی۔ یہ فتح اس لیے بھی تاریخی ہے کہ بنگلہ ٹائیگرز نے پاکستان کو اس کے ہوم گراؤنڈ پر ہرایا ہے۔
پنڈی اسٹیڈم میں کھیلی جا رہی دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ سے ایک روز پاکستان ٹیم منیجمنٹ نے پنڈی کی پچ کو فاسٹ بولرز کے لیے سازگار قرار دیتے ہوئے چار فاسٹ بولرز کے ساتھ میدان میں اترنے کا فیصلہ کرتے ہوئے آخری وقت میں ریگولر اسپنر ابرار احمد کو اسکواڈ سے باہر کر دیا تھا جو ٹیم کے گلے پڑ گیا۔
فاسٹ بولرز کے لیے سازگار پچ بنگلہ دیشی اسپنرز کے لیے جنت نظیر ثابت ہوئی اور آخری دن مہمان ٹیم کے دو اسپنرز نے سات پاکستانی بلے بازوں کو ٹھکانے لگا کر پاکستان کو شرمناک شکست سے دوچار کر دیا۔
مہدی حسن نے 21 رنز دے کر 4 جب کہ شکیب الحسن نے 44 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں۔ ان میں عبداللہ شفیق، سعود شکیل، محمد رضوان، آغا سلمان، شاہین آفریدی، نسیم شاہ، اور محمد علی شامل ہیں۔ تین بلے باز بغیر کوئی رن بنائے پویلین واپس لوٹے۔
صرف آخری روز ہی نہیں بلکہ میچ میں مجموعی طور پر بنگلہ دیشی اسپنرز نے 9 وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستان کی پہلی اننگ میں سعود شکیل اور آغا سلمان کی وکٹیں مذکورہ دونوں اسپنرز نے حاصل کی تھیں۔
بنگلہ دیش کو دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ایک صفر کی نا قابل شکست برتری حاصل ہوگئی ہے۔ دوسرا میچ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ہی 30 اگست سے کھیلا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں پر مشتمل سیریز آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہے اور پہلے ٹیسٹ میں شکست سے قومی ٹیم کے ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل کھیلنے کی امیدوں کو دھچکا پہنچا ہے۔
پاکستان کرکٹ کا بُرا دن، پہلی بار بنگلہ دیش سے ٹیسٹ میچ ہار گیا