اسلام آباد : پاکستان اور چین نے پانچ نئی اقتصادی راہداریوں پر کام شروع کرنے پر اتفاق کرلیا، جن میں انوویشن کوریڈور، لائیولی ہْڈ کوریڈور شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے کا بھرپور آغاز ہوگیا۔
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے حکومت پاکستان نے چین کے ساتھ اقتصادی راہداری کی پانچ نئی اقتصادی راہداریوں پر تیزی سے کام کرنے کے عزم کا اظہار کردیا، ان اقتصادی راہداریوں میں انوویشن کوریڈور،لائیولی ہْڈ کوریڈور،گرین انرجی کوریڈور، ریجنل ڈولیپمنٹ کوریڈور اور روزگار کی تخلیق کے لییکوریڈورز شامل ہیں۔
وفاقی وزیربرائے منصوبہ بندی ترقی اورخصوصی اقدامات احسن اقبال نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ اقتصادی راہداریاں ترقی،ذریعہ معاش، جدت پسندی، سبز توانائی، اور علاقائی رابطے پر مرکوز سی پیک فیز II کا حصہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی ترقی کے لیے پاکستان اور چین نے ان پانچ راہداریوں پر کام شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے، جوپاکستان کے ‘5 Es فریم ورک’ کے ساتھ منسلک ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ‘5Es فریم ورک ، اقتصادی بحالی کے لیے پانچ ترجیحی شعبوں کی نشاندہی کرتا ہے ، جن میں برآمدات، ای پاکستان، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی، توانائی اورانفراسٹرکچر اورمساوی بنیاد پرنوجوانوں کوبااختیار بنانا شامل ہیں۔
سی پیک کے نئے اقدامات کے تحت ‘لائیولی ہْڈ کوریڈور’ کا مقصد آبادی کو اعلیٰ درجے کی سہولیات فراہم کرنا اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔
دوسری جانب ‘انوویشن کوریڈور’ کے تحت جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے نئے منصوبوں کا آغاز اور نوجوانوں کو آئی ٹی کی مہارتیں فراہم کرنے پر توجہ دی جائے گی۔
سی پیک منصوبے کے تحت پاکستان کی توجہ صنعتی وتجارتی ترقی اورغیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ پر مرکوز ہے، پاک چین اقتصادی راہداری میں ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری ایک محفوظ اور مضبوط پاکستان کی ضمانت ہے۔