افغان باشندوں کے خلاف پہلی بار پورے یورپ میں آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے، جبکہ جرمنی نے بھی افغان باشندوں کو ملک بدر (ڈی پورٹ) کر دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جرمن حکومت کے ترجمان اسٹیفن ہیبسٹریٹ نے بتایا کہ ملک بدر ہونے والے تمام افراد افغانی ہیں، جو سزا یافتہ مجرم ہیں انہیں جرمنی میں رہنے کا کوئی حق نہیں اور ان کے خلاف ملک بدری کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ جرمنی کا افغان طالبان حکومت سے سفارتی تعلق نہ ہونے کے باعث حکومت کو دیگر ذرائع کا استعمال کرنا پڑا۔
سیکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے ڈیر اسپیگل میگزین نے کہا کہ قطر ایئرویز کی ایک چارٹرڈ پرواز نے کابل کے لیے لیپزگ ایئر پورٹ سے اڑان بھری جس میں 28 افغان موجود ہیں۔
’تخریب کاروں‘ نے پورے وینزویلا کی بجلی بند کر دی
یاد رہے کہ 2021ء میں افغان طلبان کی حکومت اقتدار میں آنے کے بعد پہلی بار جرمنی سمیت یورپ بھر سے افغان شہریوں کی ملک بدری (ڈی پورٹ) کا سلسلہ جاری ہے۔