کراچی: وزیر اطلاعات و نشریات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی آکسفورڈ چھوڑیں وہ تو کسی پاکستانی یونیورسٹی کے چانسلر بننے کے بھی اہل نہیں ہیں۔
برطانوی اخبار دی گارجین میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف شائع کالم پر تبصرہ کرتے ہوئے شرجیل میمن نے کہا کہ بانی نے کہا تھا کہ پاکستان میں طالبان کے دفاتر کھولے جائیں گے اور طالبان سے بات چیت کر کے ان کو معافی دی جائیں، ان کے دور حکومت میں طالبان اور مدرسوں کی فنڈنگ کی گئی۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ طالبان کی وجہ سے ہمارے ملک نے نقصان اٹھایا ہے، اے پی ایس کے سانحے میں معصوم بچے شہید ہوئے تھے جبکہ سڑکوں، امام بارگاہوں اور شہریوں پر خودکش حملے بھی ہوئے جن میں پاک فوج اور پولیس کے افسران کو شہید کیا گیا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی دہشتگردی کو سپورٹ کر رہا ہے، جو دہشتگردی کو سپورٹ کر رہا ہو وہ کیسے وائس چانسلر بن سکتا ہے؟ جو چیزیں بری مانی جاتی تھیں بانی اس کی سپورٹ کرتے تھے، ان پر بہت سے الزامات ثابت ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نے پاکستان کی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی اور اداروں پر حملے کیے۔
شرجیل میمن نے مطالبہ کیا کہ کسی ایماندار شخص کو آکسفورڈ یونیورسٹی کا وائس چانسلر بنایا جائے کیونکہ بانی نے لوگوں کے ساتھ غلط بیانی کی، اسامہ بن لادن کو اسمبلی میں شہید قرار دیا اور ملک کے نوجوانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم نے 9 مئی کا سانحہ کیا ہے، پارلیمنٹ اور ریڈیو پاکستان پر حملہ کیا، ان کی ایما پر ملک میں ایمبولینس اور بسیں جلائی گئیں جبکہ کور کمانڈر ہاؤس جلایا گیا، ایسا نہیں ہو سکتا کہ کسی کی پاپولرٹی کی وجہ سے اس کے گناہ معاف کر دیے جائیں۔