جمعرات, ستمبر 19, 2024
اشتہار

ٹرینی ڈاکٹر زیادتی و قتل، مقتولہ کے والدین کا اہم انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

کلکتہ میں عصمت دری کے بعد قتل کی جانے والی ٹرینی ڈاکٹر کے والدین نے الزام لگایا ہے کہ پولیس نے مقدمے کو دبانے کے لیے ابتدا میں انہیں رشوت دینے کی کوشش کی تھی۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کا افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب وہ نائٹ شفٹ کے دوران آرام کرنے کے لئے گئی تھی۔ واقعے کے بعد سے اب تک بھرپور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

31 سالہ ڈاکٹر کے والدین کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں احتجاج میں شامل ہوئے، جہاں ان کی بیٹی کی لاش 9 اگست کو ملی تھی، اور پولیس پر الزام لگایا کہ وہ مبینہ طور پر بغیر مکمل تفتیش کے کیس کو بند کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

- Advertisement -

مظاہرین سے خطاب میں مقتولہ کے والد کا کہنا تھا کہ پولیس نے شروع سے ہی کیس کو دبانے کی کوشش کی، ہمیں لاش دیکھنے کی اجازت نہیں دی گئی اور پولیس اسٹیشن میں انتظار کرنا پڑا جب تک لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے لے جایا گیا۔

انہوں نے مزید کہا، بعد میں، جب لاش ہمارے حوالے کی گئی، تو ایک سینئر پولیس اہلکار نے ہمیں رقم کی پیشکش کی، جسے ہم نے فوری طور پر ٹھکرا دیا۔

والدین کا کہنا تھا کہ وہ اپنی بیٹی کے لیے انصاف کے لیے لڑنے والے جونیئر ڈاکٹروں کی حمایت کے لیے احتجاج میں شامل ہوئے ہیں۔

کلکتہ پولیس کو اس حساس معاملے سے نمٹنے کے لیے اپوزیشن کے ساتھ ساتھ شہریوں کی طرف سے بھی سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سوالات اٹھائے گئے ہیں کہ ملزم سنجے رائے ہر وقت سرکاری اسپتال کے ہر کونے تک بلا روک ٹوک رسائی کیسے رکھتا تھا۔

لڑکے سے دوستی کرنے پر باپ نے بیٹی کے ٹکڑے کردیئے

یاد رہے کہ مغربی بنگال اسمبلی نے اس ہفتے ایک انسداد عصمت دری بل بھی منظور کیا ہے جس میں عصمت دری کے مجرموں کے لیے سزائے موت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں