امروہہ: بھارت کے اتر پردیش کے امروہہ ضلع کے ایک نجی اسکول کے کلاس 3 کے طالب علم کو بدھ کے روز مبینہ طور پر اس وقت اسکول سے نکال دیا گیا جب اس کے لنچ باکس میں نان ویجیٹیرین بریانی دیکھی گئی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق 7سالہ بچے کی ماں اور اسکول کے پرنسپل کے درمیان بات چیت کی مبینہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا۔
لڑکے کی ماں نے الزام لگایا ہے کہ اسے پرنسپل نے مارا پیٹا اور بریانی کھانے پر ایک خالی روم میں بند کر دیا، جبکہ پرنسپل نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
ڈسٹرکٹ انسپکٹر آف اسکولز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ لڑکے کی ماں نے شکایت درج کرائی ہے کہ اس کے بیٹے کو اسکول کے پرنسپل نے مارا پیٹا ہے، اس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ پرنسپل نے اسے بتایا کہ اس نے اسکول کے رجسٹر سے لڑکے کا نام نکال دیا ہے، میں نے وقتی انکوائری کا حکم دیا ہے اور رپورٹ کی بنیاد پر کارروائی کروں گا۔
وی پی سنگھ، جو ضلع میں تمام سرکاری رجسٹرڈ اسکولوں کے ذمہ دار ہیں، نے ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے اور اسے پیر تک رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کمیٹی میں امروہہ ضلع کے تین سرکاری اسکولوں کے پرنسپل شامل ہیں۔
اسکول کے پرنسپل نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے لڑکے کو نہیں مارا اور وہ ایک استاد کی نگرانی میں کمپیوٹر روم میں موجود تھا۔
پرنسپل اور والدہ کے درمیان ہونے والی بات چیت کی مبینہ ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ اسکول کے رجسٹر سے لڑکے کا نام نکال دیا گیا ہے۔ گھر لے جاؤ اسے۔ ایسے بچو کی یہاں ضرورت نہیں ہے۔
مقامی مسلم کمیٹی کے ارکان نے جمعرات کو امروہہ تحصیل ہیڈکوارٹر پر اس واقعہ کے خلاف مظاہرہ کیا۔
جعلی واٹس ایپ گروپ سے فراڈ، ریٹائرڈ بینک ملازم 1.57 کروڑ سے محروم
مسلم کمیٹی کے صدر حاجی خورشید انور نے کہا کہ واقعہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا، ”ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ اسکول کی شناخت منسوخ کی جائے اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔“