جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے واضح کیا ہے کہ فلسطین میں اسرائیل کاظلم وبربریت جاری ہے، اسرائیل کا وجود کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔
مولانافضل الرحمان نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا انسانی حقوق کا علمبردار نہیں ہوسکتا، اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر ظلم جاری ہے، اسرائیل کے وجود کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔
مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مبارک ثانی کیس کے تفصیلی فیصلے کے منتظر ہیں، امید ہے تفصیلی فیصلے پر علما کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حماس کے مجاہدین فلسطین کی آزادی کی جدوجہد کررہے ہیں، فلسطینی بھائیوں کا خون بہہ رہاہے مسلم حکمران آواز بلند نہیں کر رہے، حکمران خاموش رہیں لیکن امت جاگ رہی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ قائداعظم محمدعلی جناح نے اسرائیل سے متعلق واضح موقف دیا، قائداعظم نے اسرائیل کو برطانیہ کا ناجائز بچہ کہا، پاکستان کا خاتمہ اسرائیلی پالیسی کا حصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غلامانہ ذہن کے لوگ اپنے مفاد کے لیے تاریخ بھول جاتے ہیں، عالمی آقاؤں کے کہنے پر دینی مدارس پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ تم نے مدارس کو نشانے پر رکھا ہوا لیکن ابھی ہم تحمل کا مظاہرہ کررہے ہیں، ہم نے تمہیں نشانے پر رکھا تو تم ملک چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہوجاؤ گے۔