اسلام آباد : بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان صارفین کے لیے بڑی خبر آگئی ، اضافی وصولیاں ستمبر تا نومبر کے 3 ماہ میں کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت ملک بھرکیلئے بجلی ایک روپے 74پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی، نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اپریل تاجون کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ مدمیں بجلی مہنگی کی گئی، اضافےکی وصولی ستمبر تا نومبر کے3 ماہ میں کی جائے گی۔
نوٹیفکیشن میں کہنا تھا کہ صارفین پر 43 ارب 23 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
یاد رہے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نےسہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا فیصلہ وفاقی حکومت کوبھجوادیا ہے، یہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ستمبر،اکتوبراور نومبرکے بلوں میں وصول کی جائے گی۔
دوسری جانب جولائی کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی 37 پیسے فی یونٹ سستی کی گئی ، نیپرا نے کہا کہ صارفین کویہ ریلیف ستمبرکےبلوں میں دیا جائے گا۔
پاکستان میں بجلی کے بل اور IPPs کے بارے میں لوگوں کی تشویش کی وجوہات میں بجلی کی قیمت میں اضافہ، بجلی کی فراہمی میں عدم استحکام، بجلی کے بل میں غیر معمولی اضافہ، IPPs کے ساتھ شفافیت کا فقدان، اور بجلی کی چوری اور میٹر کی خرابیاں شامل ہیں۔ IPPs سے بجلی خریدنے کی لاگت زیادہ ہوتی ہے، جو صارفین تک منتقل کی جاتی ہے، جس سے بجلی کے بل میں اضافہ ہوتا ہے۔ IPPs کی وجہ سے بجلی کی فراہمی میں عدم استحکام بھی ہوتا ہے، جس سے لوگ اکثر بجلی کی لوڈشیڈنگ کا شکار ہوتے ہیں۔ لوگوں کو اکثر غیر معمولی بجلی کے بل موصول ہوتے ہیں، جو ان کی آمدنی سے کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔ IPPs کے ساتھ حکومت کے معاہدوں میں شفافیت کا فقدان بھی لوگوں کو تشویش محسوس کرتا ہے۔ بجلی کی چوری اور میٹر کی خرابیوں کی وجہ سے بھی لوگوں کو زیادہ بل موصول ہوتے ہیں۔ ان تمام وجوہات کی وجہ سے، پاکستانی لوگ بجلی کے بل اور IPPs کے بارے میں کافی تشویش محسوس کرتے ہیں۔ انہیں امید ہے کہ حکومت اس مسئلے کا حل تلاش کرے گی اور بجلی کی قیمت میں کمی اور فراہمی میں استحکام لائے گی۔