اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار رہنماؤں کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی درخواستوں پر آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کی۔
سماعت کے بعد پی ٹی آئی جلسے پر درج مقدمات میں گرفتار ملزمان کی درخواستوں پر آرڈر جاری کیا گیا۔
پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت میں دلیل دی کہ جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل کرنے سے برا تاثر جائے گا، چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا برا تاثر جائے گا؟ میں واضح آبزرویشن دے چکا ہوں، اگر ہم کوئی آرڈر کرتے ہیں تو ملزم جوڈیشل ہو جائیں گے؟ جسمانی ریمانڈ کا یہ آرڈر برقرار تو نہیں رہ سکتا، لیکن اگر ہو گیا تو کیا ہوگا؟
وکیل درخواست گزار نے کہا عدالت کو زیادہ لمبا جسمانی ریمانڈ نہیں دینا چاہیے، ٹرائل عدالت نے اپنے آرڈر میں ریمانڈ کی کوئی وجوہ بھی نہیں لکھیں، چیف جسٹس نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ اس جسمانی ریمانڈ کے فیصلے کا کیسے دفاع کریں گے؟ پراسیکیوٹر نے ملزمان کے خلاف ایف آئی آرز پڑھ کر سنا دیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی، چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کل جمعہ ہے اور جمعہ کو دو رکنی بنچ نہیں ہوتا، اس لیے کل صبح دس بجے یہ دو رکنی خصوصی بنچ کیس کی سماعت کرے گا۔