منگل, فروری 25, 2025
اشتہار

اسٹوری جس نے بنائی ہے مزیدار قسم کی کہانی ہے، جس پرفلم بن سکتی ہے، چیف جسٹس عامرفاروق کے پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریوں پر ریمارکس

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے جسمانی ریمانڈ کے فیصلے سے متعلق کیس میں ریمارکس دیئے اسٹوری جس نےبنائی ہے مزیدارقسم کی کہانی ہےجس پرفلم بن سکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ کالعدم قراردینے کی درخواستوں پرسماعت ہوئی ، چیف جسٹس عامرفاروق اورجسٹس ثمن رفعت امتیاز نے کیس کی سماعت کی۔

چیف جسٹس عامرفاروق نے استفسار کیا جی تواسٹیٹ آگئی ہے؟ پراسیکیوٹرجنرل عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ملزمان کی جانب سے اسلام آبادبارکونسل کےوائس چیئرمین عادل عزیز جبکہ راجہ حلیم عباسی ،بیرسٹرقاسم نوازعباسی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

اسلام آبادپولیس کے افسران اوروکلا بھی عدالت میں موجود تھے، چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے دیکھا ہے جسمانی ریمانڈکےتمام آرڈرزایک جیسےہی ہیں،اسٹیٹ کوجواب دینے دیں ایساکیاہوگیاتھا کہ 8،8 روز کا جسمانی ریمانڈدیاگیا ۔ یہ توایسا عمل ہے جس کی کوئی مثال نہ ملتی ہوگی۔

پراسیکیوٹرجنرل نےمقدمےکامتن پڑھ کرسنایا، پراسیکیوٹرجنرل کےایف آئی آرپڑھنے پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہم نےدیکھناہےآخرکیاہواجو8روزہ جسمانی ریمانڈہوگیا، اس ایف آئی آرکاآتھربھی دلچسپ ہے، اسلام آباد پولیس ہےیارضیہ جوغنڈوں میں پھنس گئی۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ شعیب شاہین نےپستول رکھ لیافلاں نےڈانڈامارا، بیرسٹرگوہرنےاسلحہ رکھ لیایہ کیاہے؟کیامیں اورآپ انہیں نہیں جانتے؟ یہ شعیب شاہین کی تضحیک ہے،کیاہم انہیں نہیں جانتے؟ کامیڈی ری کال کرلی اب آگےچلیں ، شعیب شاہین سےڈنڈاریکورکرناہےتوہوگیانا۔

پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ شیرافضل مروت سے پستول برآمدہوگیاہے، جس پر چیف جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ پستول برآمدہوگیاہےتواب آگےچلیں ، کریڈٹ دیناہوگاکہ بڑےعرصے بعد اچھی کامیڈی دیکھنےکوملی ہے، جس نےبھی یہ ایف آئی آرلکھی اس نےاچھی کامیڈی لکھی ہے، کامیڈی آپ نے پڑھ لی، اب ان سے کیابرآمدکرناہے؟

پراسیکیوٹرجنرل اسلام آباد نے بتایا کہ شعیب شاہین سےڈنڈابرآمدہوگیا ہے ، پراسیکیوٹرجنرل کےبیان پر کمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ 4دن ہو گئے، آپ نےجو کرنا تھا وہ کر لیا ، 8دن کا ریمانڈ کیوں دیا گیا؟ 2دن کادےدیتے، کسٹڈی دی جاتی ہےلیکن حتمی طورپرکسٹڈی کورٹ کی ہی ہوتی ہے، مقدمہ میں مضحکہ خیزقسم کےالزامات لگائےگئےاور 8دن کاریمانڈدیدیا۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کےجسمانی ریمانڈکافیصلہ کالعدم قراردینےکی درخواستوں پرفیصلہ محفوظ کرلیا چیف جسٹس نے کہا کہ مختصر آرڈرکچھ دیربعددیں گے اور درخواستوں پرسماعت ملتوی کردی۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے آپ نے عجیب عجیب باتیں لکھی ہوئی ہیں، کسی سےڈنڈا برآمدکرواناہےتوکسی سےکیا، کچھ سمجھ آنےوالی بات ہوتوکہیں، آپ نے کیا کیا برآمد کروانا ہے، کچھ تو سمجھنے والی بات لکھیں، ملک میں امن و امان کی صورتحال کس طرف جارہی ہے، آپ نےپارلیمنٹ میں گھس کرارکان اسمبلی کواٹھالیا ، کہاں ہےقانون؟ابھی تو ایک پٹیشن آئی ہوئی ہےجسےاگلےہفتےسنوں گا،چ ایک جنرل لااور سول لائزڈقانون ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نےپارلیمنٹ میں گھس کرجس طرح کارروائی کی باقی کیارہ جائےگا؟ کہاں گئی وہ آزادی کہاں گیاقانون ؟ آپ کی بات درست بھی مان لیں پھربھی ساراکچھ دیکھناہوگا، آپ نے اور جس نے بھی اسٹوری بنائی مزیداربنائی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ الزام درست بھی مان لیں تواس کاایک طریقہ کارہے، اسٹوری جس نےبنائی ہے مزیدارقسم کی کہانی ہےجس پرفلم بن سکتی ہے۔

اہم ترین

مزید خبریں