اتوار, دسمبر 22, 2024
اشتہار

دہشت گرد حملوں میں ’’پب جی‘‘ کے استعمال کا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

سوات: خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں پولیس چوکی پر دہشت گرد حملوں میں ’’پب جی‘‘ کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈی پی او سوات ڈاکٹر زاہد اللہ نے کہا ہے کہ پولیس چوکی حملے میں ملوث 3 گرفتار دہشت گردوں نے رابطے کے لیے پب جی استعمال کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

ڈی پی او کے مطابق دہشت گردوں نے پب جی پر ایک چیٹ گروپ بنایا ہوا تھا، اور اس میں وہ معلومات شیئر کرتے تھے گرفتار ملزمان آپس میں رشتہ دار بھی ہیں۔

- Advertisement -

واضح رہے کہ گزشتہ روز سوات پولیس اور سی ٹی ڈی نے ایک کامیاب کارروائی میں پولیس چوکی نویکلے بنڑ سوات پر بم دھماکے میں ملوث 3 دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے، جن سے حملے میں استعمال ہونے والا اسلحہ اور موبائل فونز برآمد کیے گئے ہیں۔

28 اگست کو دہشت گردوں نے پولیس چوکی نویکلے بنڑ پر دھماکا خیز مواد سے حملہ کیا تھا، جس میں ایک پولیس اہلکار رحمان اللہ جاں بحق جب کہ 2 پولیس اہلکار شفیع اللہ اور محمد ایاز زخمی ہو گئے تھے۔

پولیس ٹیم نے ٹیکنیکل بنیادوں پر تفتیش کر کے سی سی ٹی وی کیمروں اور سی ڈی آر کے ذریعے ملزمان کو ٹریس کیا، گرفتار دو ملزمان کا تعلق سوات نویکلے سے ہے، جب کہ ایک ملزم کا تعلق اوڈیگرام سے ہے، جن کی شناخت محمد حارث ولد معراج الدین، برہان اللہ ولد محمد موسیٰ، شہزاد ولد حمید گل کے ناموں سے ہوئی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں