اتوار, دسمبر 22, 2024
اشتہار

اہرام مصر کے اوپر پراسرار معاملہ کیا ہے؟ راز فاش ہوگیا!

اشتہار

حیرت انگیز

قاہرہ : چینی سائنسدانوں نے سب سے بڑی پلازما ببلز کا پتہ لگانے کا اعلان کیا ہے، جو دنیا کے مختلف علاقوں جیسے مصری اہرام اور مڈوے آئی لینڈز تک پھیلی ہوئی ہیں۔

یہ پلازما ببلز سیٹلائٹ مواصلات اور جی پی ایس کو متاثر کرتی ہیں اور ان کا پتہ چائنا اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹیٹیوٹ آف جیولوجی اینڈ جیو فزکس کے ذریعے تیار کردہ ایک نئے ریڈار سسٹم، لو لیٹیٹیوڈ لانگ رینج آئنوسفیرک ریڈار کے ذریعے لگایا گیا ہے۔

سائنسدانوں کے مطابق یہ ببلز نومبر میں ہونے والے سورج کے طوفان کے نتیجے میں وجود میں آئے اور ان کا پھیلاؤ شمالی افریقہ سے لے کر وسطی بحر الکاہل تک تھا۔

- Advertisement -

اہرام مصر

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ زمینی کرہِ ہوا کی ایک سطح میں گیس کی بڑی مقدار جمع ہو رہی ہے جس کے سبب مصنوعی سیاروں اور ان کے ساتھ منسلک آلات کے بیچ رابطہ منقطع ہو جاتا ہے۔

ادھر مصر میں قومی فلکیاتی اور جغرافیائی تحقیقاتی ادارے میں شمسی اور فضائی تحقیق کے سربراہ ڈاکٹر محمد صمیدہ الشاہد نے واضح کیا ہے کہ یہ مظہر زمین کی سطح پر کسی جگہ بھی سامنے آ سکتا ہے۔ اس کی وجہ شمسی طوفانوں کے نتیجے میں چارج شدہ ذرات کا کرہ ہوا کی آئیونواسفیئر سطح میں داخل ہونا ہے۔

اہرام مصر ٹو

ڈاکٹر الشاہد نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو میں بتایا کہ یہ صورت حال بلبلوں کی شکل میں جنم لیتی ہے۔ یہ نیوی گییشن اور سیٹلائٹس کے حوالے سے محدود خلل پیدا کرنے میں نمایاں طور پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ مصر میں سو سے زیادہ قدیم اہرام پائے جاتے ہیں جن میں سب سے زیادہ مشہور اور سب سے بڑے الجیزہ صوبے میں ہیں۔ یہ دار الحکومت قاہرہ سے 15 کلو میٹر دور دریائے نیل کے مغربی کنارے پر واقع ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں