حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم کی پارلیمان سے منظوری کی تیاری کرلی گئی ہے آج اسمبلی کے اجلاس میں منظوری کیلئے پیش کی جائے گی۔
اس حوالے سے حکومت کو آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے مطلوبہ 224اراکین کی تعداد سے متعلق مشکلات درپیش ہیں جس کیلئے حکومتی وزراء اور لیگی قائدین سر توڑ کوششیں کررہے ہیں۔
اس سلسلے میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیوایم) کے اراکین کی حمایت انتہائی اہمیت کی حامل ہے، جس کیلیے ایم کیوایم پاکستان کی پارلیمانی پارٹی میں مشاورت کی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئینی ترامیم کی حمایت کی جائے یا نہیں؟۔ اس مسئلے کے حل کیلئے ایم کیوایم کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کے چیمبر میں ہونے والے اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ بھی شریک ہوئے۔
دونوں رہنماؤں نے ایم کیوایم ارکان کو مجوزہ ترمیمی بل پر بریفنگ دی جس کے بعد ایم کیوایم رہنماؤں نے فیصلے سے پہلے مزید مشاورت کا فیصلہ کیا۔
حکومتی وفد کی روانگی کے بعد ایم کیوایم نے مشاورتی اجلاس میں آئینی ترامیم کا تفصیلی جائزہ لیا۔ ذرائع کا کہنا ہے ایم کیو ایم کی جانب سےآئینی ترمیم کی حمایت کرنے کا امکان ہے تاہم وہ حکومتی اجلاس میں ترامیم سے متعلق اپنے کچھ نکات رکھے گی۔