ٹیکنالوجی جتنی ایڈوانس ہوتی جا رہی ہے، بیمار ذہنوں والے افراد اس کے بھی غلط استعمال کی راہیں نکال رہے ہیں، ایسا ہی ایک غلط استعمال جدید خفیہ کیمروں کا ہو رہا ہے، جس کا نشانہ خاندان اور خواتین بنتی ہیں۔
خفیہ کیمروں کو خواتین پر ہونے والے مختلف قسم کے حملوں کے سلسلے کا ایک اور ہتھیار بنا لیا گیا ہے، جس سے ان کی پرائیویسی اور حفاظت کو شدید نقصان پہنچایا جاتا ہے۔
یہ خفیہ کیمرے ہوٹل کے کمروں، شاپنگ مالز اور دیگر عوامی مقامات پر اس مقصد سے لگا دیے جاتے ہیں تاکہ ان کے ذریعے خواتین کی پرائیویسی میں مداخلت کی جا سکے۔
پڑوسی ملک بھارت میں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق خفیہ کیمروں کے ذریعے لوگوں کی ویڈیوز بنائے جانے کے واقعات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 23 فی صد اضافہ ہو گیا ہے۔ اس طرح کے خطرات سے بچنے کے لیے آپ کو اپنے ارد گرد کے ماحول کا مشاہدہ کرنا اور ان کیمروں کا پتا لگانے کے لیے کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔
ہوٹل کے کمرے میں خفیہ کیمرے کا پتا کیسے لگائیں؟
معائنہ: ہوٹل کے کمرے میں داخل ہوتے ہی کمرے کا معائنہ کریں، ہر کونے کو بغور چیک کریں، غیر معمولی اشیا، جیسے کہ گھڑیاں، دھوئیں کا پتہ لگانے والے آلات، یا یو ایس بی چارجرز پر خفیہ کیمرے نصب ہو سکتے ہیں۔
موبائل فون کیمرا: کمرے میں اندھیرا کر کے اپنے موبائل فون کا کیمرہ آن کریں، اور پورے کمرے کو اسکین کر لیں۔ اگر کیمرا کسی انفراریڈ لائٹ کو پکڑتا ہے تو اس بات کا امکان ہے کہ وہاں خفیہ کیمرہ موجود ہو سکتا ہے۔
ٹارچ: کمرے میں مکمل اندھیرا کر کے ٹارچ کی روشنی میں اردگرد کا جائزہ لیں، اگر آپ کو نیلی یا جامنی رنگ کی روشنی نظر آئے تو یہ ممکنہ طور پر ایک خفیہ کیمرہ ہو سکتا ہے۔
آئینہ: آئینے پر اپنی انگلی رکھ کر دیکھیں، اگر انگلی اور عکس کے درمیان کوئی جگہ نہ ہو، تو یہ ایک دو طرفہ آئینہ ہو سکتا ہے، جس کے پیچھے کیمرا چھپا ہو سکتا ہے۔
ایپلیکیشنز: گوگل پلے اسٹور اور ایپل اسٹور پر دستیاب خفیہ کیمرا ڈیٹیکٹر ایپس کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے، جو خفیہ کیمروں سے خارج ہونے والی روشنی کو پکڑنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔
وائی فائی اسکیننگ: بہت سے خفیہ کیمرے وائی فائی نیٹ ورک کے ذریعے مواد منتقل کرتے ہیں، نیٹ ورک اسکینر ایپس کا استعمال کر کے مشکوک نیٹ ورک کو تلاش کیا جا سکتا ہے۔
خفیہ کیمروں کی نشان دہی ہونے کے بعد فوری طور پر ہوٹل انتظامیہ یا پولیس کو مطلع کریں تاکہ قانونی کارروائی کی جا سکے۔