ہفتہ, نومبر 9, 2024
اشتہار

اس آئینی ترمیم کی مخالفت چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ بھی کرینگے، منیر اے ملک

اشتہار

حیرت انگیز

قانون دان منیر اے ملک نے کہا ہے کہ یقین ہے کہ اس آئینی ترمیم کی مخالفت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ بھی کرینگے۔

تفصیلات کے مطابق ماہرقانون منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ڈوگر کورٹ کے سامنے ڈھائی سال پیش نہیں ہوئے تھے، وکلا کی بڑی تعداد عدلیہ سے متعلق ان آئینی ترامیم کو مسترد کریگی، پارلیمنٹ کی قانون سازی کے حق پر بھی کچھ حدود ہیں۔

انھوں نے کہا کہ کل پارلیمنٹ کہے کہ ہم نے عدالتیں بند کردیں تویہ قانون ہوگا؟ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے لیکن اس کی بھی کچھ حدود ہیں، تحریکیں بارز کے ذریعے چلتی ہیں بہت اچھی طرح اندازہ ہے۔

- Advertisement -

منیر ملک کا کہنا تھا کہ عدالت کے پاس فیصلے پرعمل کرانے کیلئے فوج تو نہیں ہوتی، عدالت کے پاس فیصلے پر عمل کرانے کیلئے مورل اتھارٹی ہوتی ہے۔

ماہر قانون نے کہا کہ سنا تھا آئین عوام کے درمیان ایک معاہدہ ہوتا ہے، اب ایک ایسا معاہدہ تھوپا جارہا ہے جس کا عوام کو علم ہی نہیں۔

حکومت قانون پاس کردے کہ حکومتی کیسز میں ان کے حق میں فیصلہ دیں، کیا موجودہ عدالتیں آئینی نہیں ہیں، کیسز کا التوا ہے تو حکومت جو ترمیم لانا چاہتی ہے اس سے کیا فائدہ ہوگا،

قانون دان منیر اے ملک کا مزید کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ڈرافٹ پڑھا ہے اس سے لگتا ہے عدالتوں کو تالہ ہی لگا دیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں