لبنان میں پیجرز ڈیوائس میں دھماکوں کے بعد حزب اللہ نے اسرائیل کو ذمہ قرار دیتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حزب اللہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو غیر متوقع ایسا جواب دیا جائیگا ممکن ہے ان کو اندازہ تک نہ ہو۔
لبنانی میڈیا کا کہنا ہے کہ پیجرز ڈیوائس میں دھماکے بیٹری پھٹنے سے نہیں ہوئے، دھماکے بم کی وجہ سے ہوئے ہیں، پیجرز ڈیوائس امریکی کمپنی کے ہیں،مزیدتحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
شامی مانیٹرنگ گروپ کے مطابق شام میں بھی پیجرز ڈیوائس میں دھماکوں کے باعث 14 حزب اللہ ارکان زخمی ہوئے ہیں، شام میں پیجرز ڈیوائس حزب اللہ ارکان کے کنٹرول میں تھے جن میں دھماکے ہوئے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی جانب سے لبنان میں گزشتہ روز حزب اللہ کیخلاف بڑا اور خطرناک سائبر حملہ کیا گیا، جس کے باعث ایک ہی وقت میں 3 ہزار سے زائد پیجرز دھماکوں سے پھٹ گئے تھے۔
حزب اللہ اور لبنان نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر لگایا ہے، حملوں کے نتیجے میں 8 لبنانی جاں بحق، اور ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی سمیت تین ہزار سے زیادہ رضا کار زخمی ہوئے۔
اسرائیل کے سائبر حملوں کے بعد لبنان کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ نے چند ماہ پہلے ساتھیوں کو اسمارٹ فونز کی جگہ پیجرز استعمال کرنے کی ہدایت کی تھی۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ پیجر ڈیوائسز میں دھماکے جنوبی لبنان اور بیروت کے نواحی علاقوں میں ہوئے، حزب اللہ کے زخمی ارکان کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
اسرائیل کا لبنان میں حزب اللہ کیخلاف سائبر حملہ، 8 شہید، ہزاروں زخمی
رپورٹس کے مطابق زخمیوں میں سے اکثر کو ہاتھوں، پیروں، چہروں اور آنکھوں پر زخم آئے ہیں۔ پیجرز میں دھماکوں کا سلسلہ دوپہر 3 بج کر 45 منٹ پر شروع ہوا جو تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہا۔
لبنان کی سکیورٹی فورسز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ملک بھر میں متعدد وائرلیس کمیونیکیشن ڈیواسز میں دھماکے ہوئے جن کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے۔